پی آئی اے کو دُنیا کی بہترین ائیرلائن بنائیں مگر کیسے؟ وزیراعظم نے چیئرمین پی آئی اے کو طریقہ بتا دیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان پی آئی اے انتظامیہ کو خسارہ کم کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو دنیا کی بہترین ایئرلائن بنایا جائے، قومی اداروں کے خسارے اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آج یہاں وزیراعظم ہاؤس میں چیئرمین پی آئی اے ارشد محمودنے ملاقات کی، جس
میں چیئرمین پی آئی اے نے وزیراعظم کو پی آئی اے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ملاقات میں قومی ایئرلائن کی ترقی اور سروسز میں بہتری کے لیے تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔جبکہ پی آئی اے کے خسارے میں کمی لانے کیلئے مختلف اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے پی آئی اے کی بہتری کے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کے خسارے اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔قومی اداروں کو خسارے سے نکالنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔دوسری جانب پی آئی اے نے 18نئے جہاز لینے اور نئے روٹ کھولنے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔ پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ منصوبے کا ڈرافٹ مارچ کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ نئے جہاز لیز پر لیے جائیں گے۔ منصوبے میں نئے فضائی روٹ کھولنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اور کم منافع والے روٹ بند کرنے کی تجویز بھی زیرِغور لائی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے ایسے روٹ کھولے جائیں گے جن سے زیادہ منافع کمائے جانے کی گنجائش ہو۔ جیسے ہی منصوبے کا ڈرافٹ مکمل ہو جائے گا اسے منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیج دیا جائے
گا۔ منصوبے میں ادارے کے خسارے کو ختم کرنے کے لیے بھی تجاویز دی گئی ہیں۔ ابتدائی طور پر سالانہ اخراجات کم کر کے 2 ارب77 کروڑ روپے کی بچت کی جائے گی اور روٹس کی تعداد بھی بڑھائی جائے گی۔اخراجات مین اس کمی کے علاوہ اگلے پانچ سالوں میں مزید اخراجات کم کرنے کے لیے مختلف حوالوں سے بچت کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ پی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ دوسرے ممالک جو پاکستانی روٹ استعمال کرتے ہیں ان سے روٹ کا کرایہ بھی زیادہ وصول کیا جائے گا اور یہ کرایہ ڈالر کی بجائے پاکستانی روپے میں وصول کیا جائے گا۔ منصوبے میں پی آئی اے کے گراوٴنڈ کے ہوئے 6طیاروں کو ٹھیک کر کے دوبارہ بیڑے میں شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے یاد رہے کہ دو 777، دوA320 اور دو ATR طیارے گراوٴنڈ کھڑے ہیں۔نئے18طیارے شامل کیے جانے کے بعد پاکستان ائیر لائن میں طیاروں کی تعداد32 سے بڑھ کے 50 ہو جائے گی۔ منصوبہ میں ایک اور تجویز دی گئی ہے کہ پی آئی اے کے ٹکٹ بکنگ کے دفاتر اور جہازوں کے تیل کے ڈپو بھی کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیے جائیں۔