Monday May 20, 2024

امن کیلئے تمام تر کوششوں کے باوجود خطرہ ٹلا نہیں، پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا

امن کیلئے تمام تر کوششوں کے باوجود خطرہ ٹلا نہیں، پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا

کراچی(نیوز ڈیسک ) پاکستانی فضائی حدود کی جزوی بندش مزید24گھنٹے تک جاری رہے گی۔ سول ایوی ایشن حکام کے نوٹم کے مطابق پاکستانی کے جو ہوائی اڈے ابھی بند ہیں وہ مزید 24گھنٹے تک بند رہیں گے۔ سی اے اے کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آنے جانے کے لیے صرف مخصوص فضائی حدود کا استعمال کیا جا سکتا ہے اور شمال اور

جنوب کے درمیان صرف مخصوص فضائی روٹ سے پروازوں کو گزرنے کی اجازت ہے۔تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان، سکھر اور سیالکوٹ کے ہوائی اڈے بھی 14مارچ تک بند رہیں گے۔ مشرق سے مغرب اور مغرب سے مشرق جانے والی پروازیں بھی 14مارچ سہہ پہر3بجے تک بند رہیں گی۔ سول ایوی ایشن حکام نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ اوور فلائنگ کے لیے کراچی سے جو روٹ کھلے ہیں وہ 14مارچ تک کھلے رہیں گے۔جن ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشن جاری ہے ان میں نوٹم میں 15مارچ کی صبح5بجے تک توسیع کر دی گئی ہے۔کراچی، ملتان، فیصل آباد اور چترال کے ہوائی اڈوں پربھی فضائی آپریشن 15مارچ صبح5بجے تک جاری رہے گا۔ کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد اور لاہورکے ہوائی اڈے بھی 15مارچ تک فضائی آپریشن جاری رکھیں گے۔ یاد رہے کہ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے 27فروری کو سول ایوی ایشن حکام نے پاکستانی فضائی حدود بند کر دی تھی، بھارت میں بھی فضائی حدود تمام پروازوں کے لیے بند کر دی گئی تھی۔پاکستان ہوابازی کے ادارے نے حالات ٹھیک ہونے کے بعد محدود پیمانے پر فضائی آپریشن شروع کر دیا تھا لیکن ابھی بھی

کئی فضائی روٹ اور ہوائی اڈے پروازوں کے لیے بند ہیں۔پاکستان کے سول ایوی ایشن حکام نے بھارت کو جانے والی تمام پروازوں پر پابندی لگا دی ہے اور بھارت کے راستے دوسرے ممالک کو جانے اور وہاں سے آنے والی پروازوں پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ بدھ کے روز سول ایوی ایشن حکام نے نوٹم جاری کیاہے کہ جن ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن ابھی بند ہے وہاں مزید 24گھنٹے تک فضائی آپریشن بندد رہے گا۔

FOLLOW US