ر مختاراں مائی کا اپنے مجرموں کے بچوں کیساتھ ایسا سلوک کہ پوری دنیا نے حیرت کے مارے انگلیاں دانتوں میں دبا لیں
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)لمبے عرصے سے غائب زنا بالجبر کا شکار مختاراں مائی کا اپنے مجرموں کے بچوں کیساتھ ایسا سلوک کہ پوری دنیا نے حیرت کے مارے انگلیاں دانتوں میں دبا لیں ۔۔۔مختاراں مائی دشمن کے بچوں کو پڑھانے لگیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ زنابالجبر کا شکار مختاراں مائی اپنے مجرموں کو تعلیم دینے لگ گئی ہیں۔مختاراں مائی کے قائم کیے گئے سکول میں ان کے مجرم کے بچے زیر تعلیم ہیں جن کو مختاراں مائی تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مختاراں مائی نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ان کے سکول میں ان کے دشمن کے بچے بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں کے والدین یعنی کہ ان کے مجرم تو سکول نہیں آتے
لیکن ان کے دیگر رشتہ دار بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں سے متعلق جانتے ہیں۔مختاراں مائی نے غیر ملکی میڈیا کو مزید بتایا کہ میں پیچھے نہیں ہٹوں گی اور انصاف کے لیے اپنی جنگ ہمیشہ جاری رکھوں گی۔ عدالت میں میرا کیس دوبارہ شروع ہونے سے ایک طرف خوشی ہے تو دوسری طرف فکرمندی بھی ہے۔ واضح رہے 2002 میں پنچایت کے حکم پر مختاراں مائی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد مختاراں مائی نے 14 ملزمان پر زیادتی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جبکہ ملزمان کا موقف تھا کہ مختاراں مائی کی شادی ان کے خاندان میں ہوئی جس سے وہ خوش نہیں تھی اور اس نے گینگ ریپ کا جھوٹا الزام لگایا. 17سال گزرنے کے باوجود کیس چل رہا ہے اور منطقی انجام کو نہیں پہنچا‘اگست 2002 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 ملزمان سزائے موت سنائی تھی جبکہ دیگر 8 افراد کو بری کردیا گیا تھا. بعد ازاں 2005 میں لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے 5 ملزمان کی نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انھیں بری کردیا تھا جبکہ ایک ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا گیا تھا. مختاراں مائی نے 5 ملزمان کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں، جس پر اپریل 2011 میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیلیں مسترد کر دی تھیں.خیال رہے مختاراں مائی نے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواستیں دائر کی تھیں، جس میں کہا تھا سپریم کورٹ کی جانب سے دیا گیافیصلہ انصاف کی بہت بڑی ناکامی تھی۔