Friday January 24, 2025

’’یہ کپتا ن کا نیا پا کستان ہے اس سے پنگا نہیں لینا‘‘ وزیر اعظم عمران خان کی آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی تصویر نے بھارتی عوام کے تن بدن میں آگ لگا دی

’’یہ کپتا ن کا نیا پا کستان ہے اس سے پنگا نہیں لینا‘‘ وزیر اعظم عمران خان کی آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی تصویر نے بھارتی عوام کے تن بدن میں آگ لگا دی

”پاکستان کے ساتھ پنگا نہیں لینا” وزیر اعظم کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر نے بھارتیوں کے تن بدن میں آگ لگا دی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب دیے جانے کے بعد سے پوری قوم ان کی معترف ہوگئی ہے۔ جبکہ میڈیا کی جانب سے بھی وزیراعظم کو خوب خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔اس دوران

وزیر اعظم عمران کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو گئی جس پر لکھی تحریر کا متن تھا کہ ”پاکستان کے ساتھ پنگا نہیں لینا” ۔یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو وزیر اعظم عمران خان نے اس تصویر کو اپنے فیس بک کے آفیشل پیج سے پوسٹ کر دیا۔اس کے ساتھ لکھی تحریر کو وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب سے اقتباس کیا جس کا متن کچھ یوں تھا کہ دنیا کا کوئی قانون کسی ملک کو جج بننے کی اجازت نہیں دیتا۔بھارت پاکستان پر حملے کا سوچتا ہے تو پاکستان جواب دیگا۔ جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن اسے ختم کرنا ہاتھ میں نہیں ہوتا۔ امید کرتا ہوں کہ حکمت سے مسئلے کا حل نکلے گا۔ کشمیر کا مسئلہ صرف مذاکرات اور بات چیت سے حل ہو گا۔یہ تصویر اب تک ہزاروں مرتبہ شئیر کی جا چکی ہے جبکہ اس پر کئیے گئے کمنٹس کا کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔اس پوسٹ نے بھارتیوں کے تن بدن میں آگ لگا دی ہے اور بھارتی اپنے غصے کا اظہار کمنٹس کی صورت میں کر رہے ہیں۔دوسری جانب بھارتی الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چند دن قبل پلوامہ میں حملہ ہوا۔ اور بھارت نے اس حملے کا پاکستان پر الزام عائد

کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرمایہ کاری کانفرنس کی تیاریوں اور سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کی تیاریوں میں مصروف تھے اور اسی لیے تب میں نے اس معاملے پر بھارت کو جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔میں واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ یہ نیا پاکستان ہے جہاں نیا مائنڈ سیٹ اور نئی سوچ ہے۔ نہ کوئی باہر سے آ کر یہاں دہشتگردی کر سکتا ہے اور نہ یہاں سے جا کر کوئی باہر ہشتگردی کرے گا۔ میں بھارتی حکومت کو یہ پیشکش کر رہا ہوں کہ اگر آپ پلوامہ حملے میں کسی قسم کی تحقیقات کروانا چاہتے ہیں، یا کسی پاکستانی کے ملوث ہونے کی تحققیات بھی کروانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم میڈیا پر سن رہے ہیں کہ بھارت میں سیاستدان ، ٹی وی چینلز اور ٹی وی اینکرز یہ کہہ رہے ہیں کہ اب پاکستان کو سبق سکھانا چاہئیے ،ہمیں احتجاج کرنا چاہئیے ، ہمیں پاکستان سے بدلہ لینا چاہئیے۔ میں یہ پوچھتا ہوں کہ دنیا کا کون سا قانون ہے جو کسی بھی ایک شخص یا ملک کو جج بننے کی اجازت دیتا ہے ۔ بھارت میں یہ الیکشن کا سال ہے، الیکشن میں ہو سکتا ہے کہ پاکستان کے خلاف بات کرنے سے اور جنگ کی بات کرنے سے فائدہ ہو اور اسی لیے کہا جا

رہا ہو کہ پاکستان کو سبق سکھایا جائے ۔ لیکن اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو میں واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ پاکستان سوچے گا نہیں، بھارت کی جانب سے کسی بھی حملے کی صورت میں پاکستان زبردست جواب دے گا۔

FOLLOW US