Tuesday July 8, 2025

اس نوجوان شخص نے برف میں دبے پاک فوج کے افسر کی جان بچا کر تاریخ رقم کر دی ، واقعہ کس طرح پیش آیا ؟ جان کر آپ بھی اس نوجوان کی بہادری کو سلام کریں گے

اس نوجوان شخص نے برف میں دبے پاک فوج کے افسر کی جان بچا کر تاریخ رقم کر دی ، واقعہ کس طرح پیش آیا ؟ جان کر آپ بھی اس نوجوان کی بہادری کو سلام کریں گے

مری (نیوز ڈیسک )پاکستانی قوم دنیا کی سب سے بہادر اور دلیر قوم ہے کیونکہ اس کے جوان کبھی بھی کسی کی مدد کرنے میں پیچھے نہیں ہٹتے بلکہ سرفہرست رہتے ہیں تاہم نتھیا گلی میں اپنی فیملی کے ساتھ جانے والے پاک فوج کا افسر 16 فٹ گہری برف میں دب گیا لیکن اس شاہین نامی نوجوان نے بہادری دکھاتے ہوئے اس کی زندگی کو بچا لیا اور دیکھنے والوں

کیلئے آنسو روکنا ناممکن ہو گیا ۔ پڑھ لو کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے افسر یاسر نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ مشک پوری میں واقع ” سویٹ ٹوتھ ‘ ریسورنٹ کا دورہ کیا تاہم اس دوران برفباری شروع ہو گئی اور یاسر کی اہلیہ نے ریسٹورنٹ کے عملے میں سے ایک اہلکار کا نمبر لے لیا تاکہ موسم کی صورتحال اور اشیاءضرورت کے بارے میں آنے سے قبل معلومات حاصل کر سکے ۔ واپس جاتے ہوئے ایک گاڑی کے باعث سڑک بلاک تھی جو کہ برف میں پھنسی ہوئی تھی تاہم پاک فوج کے افسر یاسر نے ان کی مدد کیلئے گاڑی سے اترنے کا فیصلہ کیا اور وہ گاڑی کو دھکا لگانے کیلئے چلے گئے تاہم اتنی دیر میں برف کا ڈھیر ان پر آگر اور تمام افراد اس کے نیچے دب گئے ۔یاسر نے گاڑی کچھ فاصلے پر پارک کر دی تھی جس کے باعث اس بیوی اور بچے محفوظ رہے ، اہلیہ نے جب یہ منظر دیکھا تو اس کے پیروں تلے زمین نکل گئی اور وہ فوری طور پر دوڑی اپنی مدد آپ کے تحت کھدائی شروع کر دی اور انہوں نے برف میں سے دو لڑکوں کو نکال لیا اور پھر اسے یاد آیا کہ اس کے پاس ریسٹورنٹ کے عملے کے ایک کارکن کا بھی نمبر ہے تو انہوں نے کال کی اور ساری صورتحال بیان کی

۔خاتون نے جن دو لڑکوں کو برف سے باہر نکالا وہ مدد کرنے کی بجائے اپنی گاڑی میں جا کر بیٹھ گئے جبکہ خاتون ان سے مدد کی بھیک مانگتی رہی لیکن ان خود غرضوں نے خاتون کی مدد سے انکار کر دیا ۔جس جگہ پر یہ حادثہ پیش آیا وہ اس ریسٹورنٹ سے تقریبا 7 کلومیٹر فاصلے پر تھی ، ریسٹورنٹ کے عملے کے نوجوان شاہین نے کچھ تولیے اور کھدائی کیلئے جلدی جلدی میں سامان اکھٹا کیا اور پیدل 7 کلومیٹر کا سفر طے کیا ۔ شاہین دوڑ دوڑ کر اس جگہ پر پہنچا اور اس وقت تک رات ہو چکی تھی تاہم انہوں نے کھدائی شروع کر دی تاہم کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد بھی پاک فوج کے افسر یاسر کا کوئی نشان نہ ملا اور سب کو خدشہ گزرا کہ ممکنہ طور پر باقی دو لڑکے اور یاسر اب زندہ نہ ہو ۔ ہر کوئی ہمت ہار چکا تھا لیکن شاہین نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا اور سب کو مزید کھدائی کرنے کیلئے راضی کیا تاہم مزید آدھے گھنٹے کی محنت کے بعد یاسر کی چیخیں سنائی دیں اور آخر کار یاسر کر کڑی محنت کے بعد 16 فٹ کی برف سے باہر نکال لیا جو کہ کسی معجزے سے کم نہ تھا اور وہاں موجود تمام لوگوں کی آنکھوں میں یہ دیکھ کر آنسو آ گئے ۔ یاسر مشکل سے سانس لے