کوٹ لکھپت جیل پہنچتے ہی کارکنان کی طر ف سے مریم نواز کو ہزاروں وولٹ کا جھٹکا دیدیا گیا، کیا کام کر ڈالا ؟ جانئے
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کوٹ لکھپت جیل پہنچنے پر کارکنان نے مریم نواز کو نظر انداز کر دیا،حمزہ شہباز کا شاندار استقبال کرکے کارکنان نے قیادت کو واضح پیغام دے دیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزر یر اعظم محمد نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ان کی والدہ بیگم شمیم اختر ،بیٹی مریم نواز ،داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر، بھتیجے حمزہ شہباز سمیت خاندان
کے دیگر افراد ،قریبی رشتہ داروں ،پارٹی رہنمائوں سابق صدر مملکت ممنون حسین، شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال ،رانا ثنا اللہ خان،رفیق رجوانہ ،محمد زبیر،خواجہ آصف ،سردار ایاز صادق ،مریم اورنگزیب ،سینیٹر آصف کرمانی ،آصف رجوانہ ،جاوید ہاشمی ، مشاہد حسین ، سائرہ افضل تارڑ،طارق فضل چوہدری ،شذرہ منصب ،مرزا جاویدسمیت دیگر رہنمائوں نے ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کرنے والے تمام افراد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پوچھتے رہے اوران کی صحتیابی اور درازی عمر کی دعائیں دیتے رہے ۔بتایا گیا ہے کہ اہل خانہ دوپہر کا کھانا ہمراہ لائے جو نواز شریف کے ساتھ اکٹھے بیٹھ کر کھایا ۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نواز شریف نے مریم نواز ،حمزہ شہباز اور پارٹی کے مرکزی رہنمائوں سے ہونے والی ملاقاتوں میں ملک کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی جبکہ رہنمائوںنے بعض امور پر ان سے رہنمائی بھی حاصل کی ۔ نواز شریف اور شریف خاندان کے افراد سے اظہار یکجہتی کیلئے کارکنوں کی بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی جیل کے باہر اکٹھے ہونا شروع ہو گئے جو وقفے وقفے
سے اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔اس موقع پر جب حمزہ شہباز کی گاڑی کوٹ کھپت پہنچی تو کارکنان کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا اور انکی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں لیکن جیسے ہی مریم نواز کی گاڑی آئی تو کارکنان کی جانب سے اس جوش و خروش کا مظاہرہ نہ کیا گیا اور نہ ہی انکی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔کارکنان کی جانب سے سرد مہری کو خاموش پیغام بھی قرار دیا جارہا ہے۔