افغان طالبان پاکستان کوامن عمل سے نکال نہیں رہے، ترجمان پاک فوج
لاہور(نیوزڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہ افغان طالبان پاکستان کوامن عمل سے نکال نہیں رہے، پاکستان نے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لاکراپنا ٹاسک پورا کیا، امریکا افغانستان سے جائے گا تو جنگ ختم کرنے میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرکے جائے گا، چاہتے ہیں کہ امریکی فوج کے انخلاء سے افغانستان میں
افراتفریح نہیں پھیلنی چاہیے۔ انہوں نے آج عرب میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ افغان طالبان پاکستان کوامن عمل سے نہیں نکال رہے۔ پاکستان نے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لاکر اپنا ٹاسک پورا کیا ہے۔ پاکستان افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ایک سہولتکار تھا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں افراتفریح نہیں پھیلنی چاہیے۔ افغانستان کے پاس دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا افغانستان سے جائے گا تو جنگ ختم کرنے میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرکے جائے گا۔ پاکستان ہمیشہ خطے کا اہم ملک ہے اور رہے گا۔ امریکا کے ساتھ ہماری ایف 16 کی ڈیل تھی جو ہماری ضرورت تھی۔ میجر آصف غفور نے کہا کہ امریکا سے پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ہر خودمختار ملک کی طرح پاکستان بھی قومی مفاد میں فیصلے کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پشتون عوام کے مطالبات حقیقی ہیں ریاست ان کو حل کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ دوسری جانب روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے ثالثی کے کردار سے افغان طالبا ن اور امریکا کے درمیان امن معادہ طے پاگیا
ہے۔ جس سے پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں۔ روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر دوحہ میں طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔ معاہدے کا ڈرافٹ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان روانہ ہوگئے ہیں۔ امریکی نمائندہ خصوصی افغان صدر کو معاہدے سے متعلق آگاہ کریں گے۔ روسی میڈیا نے مزید بتایا کہ معاہدے میں امریکا نے اس بات کی گارنٹی دی ہے کہ اگلے18ماہ میں افغانستان سے نیٹواور امریکی فوج نکل جائے گی۔ جبکہ طالبان نے گارنٹی دی کہ افغانستان کی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ واضح رہے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان 69 روز مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا۔