کیا عا رف علو ی صدر پا کستان رہے گے یا نہیں ؟ عدالت سے بڑی خبر آگئی
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے عارف علوی کے صدر پاکستان منتخب ہونے کیخلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو عارف علوی کے صدر پاکستان منتخب ہونے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا پر
21 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔عدالت نے درخواست گزار کو عارف علوی کے خلاف ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کردی،عدالت نے استفسار کیا کہ عارف علوی نے جس عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی وہ کہاں ہے؟ درخواست گزار عظمت علی نے بتایا کہ عارف علوی نے 1977 میں دائر سول سوٹ کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی گئی۔عدالت نے عارف علوی کے خلاف سول سوٹ کے آر این پی (عدالتی ریکارڈ) کو بھی اس درخواست کا حصہ بنانے کا حکم دیدیا،دائر درخواست میں عظمت علی نے موقف اختیار کیا کہ عارف علوی نے عدالتی ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی جب کہ موجودہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے بھی ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف حکم نامہ جاری کیا تھا۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عارف علوی نے خود کو علویہ تبلیغ ٹرسٹ کا “کوٹرسٹی” ظاہر کیا اور ہاکس بے پر نمک بینک کے دعوے میں خود کو “ٹرسٹی” ظاہر کیا۔ 1977 سے عدالت میں زیر سماعت کیس میں تین بار عارف علوی نے حلف نامہ میں غلط بیانی کی۔ عارف علوی نے جعلی دستاویزات جمع کراکر ہاکس کی 1810 ایکڑزمین کے کیس کا فیصلہ اپنے حق میں کرایا،عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے والا ملک کا صدر نہیں بن سکتا۔ صدر پاکستان عارف علوی کو نااہل کرنے کا حکم دیا جائے۔