فلسطینی خاتون کو بے دردی سے قتل کرنے والا 16سالہ یہودی اپنے عبرتناک انجام کو پہنچ گیا
تل ابیب (آئی این پی )اسرائیلی عدالت نے فلسطینی خواتین کو قتل کرنے والے 16 سالہ یہودی نوجوان پر فرد جرم عائد کردی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی عدالت نے فلسطینی خواتین کو پتھر مار کر قتل کرنے والے 16 سالہ یہودی نوجوان پر فرد جرم عائد کردی ہے جس کی سزا 20 سال تک ہوسکتی ہے۔ سزا پانے والے نوجوان کا نام کم عمری کے
باعث ظاہر نہیں کیا گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان کو بیس سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، نوجوان پر جان بوجھ کر گاڑی کو نقصان پہنچانے کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق 16 سالہ یہودی نوجوان ان 5 طالب علموں میں شامل تھا جنہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں 47 سالہ فلسطینی خاتون عائشہ محمد الرابی کی گاڑی پر پتھرا کیا تھا اور ایک وزنی پتھر گاڑی کی ونڈ اسکرین توڑتے ہوئے خاتون کے سر پر جالگا تھا جس کے سبب وہ شہید ہوگئی تھیں۔نوجوان کا ڈی این اے خاتون کو لگنے والے پتھر سے حاصل نمونے سے میچ کر گیا تھا جبکہ بقیہ ساتھیوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال 14 اکتوبر کو فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کے شہریوں نے نابلس کے جنوبی علاقے میں آٹھ بچوں کی ماں عائشہ الرابی کو سنگ باری کا نشانہ بنا کر شہید کردیا تھا۔مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہونی ریاست کے درندہ صفت یہودی شہریوں نے بے دردی سے زخمی فلسطینی خاتون کے سر پر بھاری بھرکم پتھر مارے تھے۔ایمرجنسی خدمت انجام دینے والے عملے نے زخمی خاتون کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی شہید ہوگئیں تھیں۔