پاپا نے بہت منت سماجت کی،لیکن پولیس نے ایک نہ سنی سا ہیو ل واقع میں بچنے والے بچو ں نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر کسی کے آنکھو ں آنسو نکل آئینگے
ساہیوال (نیوز ڈیسک )ساہیوال میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے افراد کے بچوں نے کہا ہے کہ جاں بحق ہونے والے ہمارے والدین تھے اور ہم چونگی امرسدھو سے بوریوالہ رشتے دارو ں کے پاس جا رہے تھے ۔نجی ٹی وی کے مطابق بچوں نے مزید بتایا کہ پاپا نے بہت منت سماجت کی کہ ہمارے پاس کوئی اسلحہ نہیں آپ تلاشی لے لیں ، لیکن پولیس نے
ایک نہ سنی اوروالدین کو گولیاں مار دیں ۔ ساہیوال کے قریب قادر آباد میں انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کی فائرنگ سے دو خواتین سمیت چار مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ تین ملزمان فرارہوگئے۔سی ٹی دی کے مطابق کاروائی ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب کی گئی، دوپہر 12 بجے کاراور موٹرسائیکل کو روکنے کی کوشش کی گئی، اہلکاروں کی فائرنگ سے چار دہشتگرد ہلاک جبکہ شاہدجبار،عبدالرحمان اوران کاایک ساتھی فرار ہوگئے۔سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق دہشتگردوں کے قبضے سے دھماکا خیز مواد اور اسلحہ بھی برآمدہوا۔ذرائع نے بتایا کہ ہلاک افراد میں ایک داعش کاکمانڈرتھا، ملزم اپنے اہل خانہ کے ساتھ بڑی کارروائی کیلئے جگہ تبدیل کررہا تھا، کارروائی میں دہشتگرد مارا گیا جبکہ بچے محفوظ رہے۔سی ٹی ڈی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ کارروائی فیصل آبادمیں 16 جنوری کوہوئےآپریشن کاحصہ تھی، ریڈ بک میں شامل 2 دہشتگردوں کی تلاش تھی۔دوسری جانب عینی شاہدین نے بتایا کہ گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے ہلاک ہونے والے افراد کے ساتھ کار میں سوار بچے نے کہا کہ پولیس نے ہمارے ممی پاپا ماردیے۔ عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ
گاڑی میں موجود افراد کے پاس اسلحہ موجود نہیں تھااور نہ ہی ان میں سے کسی نے مزاحمت کی۔گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے بچے ہسپتال میں زیر علاج دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحس چوہان نے واقعے سے متعلق بتایا کہ مرنے والوں کا تعلق دہشتگرد تنظیم سے تھا، اگر سی ٹی ڈی کی غلطی ہوئی توکارروائی ہوگی، سی ٹی ڈی عموماً پولیس کو اعتماد میں لئے بغیر آپریشن کرتی ہے، وزیراعلی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔