Wednesday November 27, 2024

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں پنچایتی اور جرگہ سسٹم کو غیر آئینی قرار دیدیا

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں پنچایتی اور جرگہ سسٹم کو غیر آئینی قرار دیدیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں پنچایتی اور جرگہ سسٹم کو غیر آئینی قرار دیدیا ہے۔چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے قومی کمیشن برائے خواتین اور خیبر پختوانخوا حکومت کی درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنچایتی اور جرگہ سسٹم آئین کے آرٹیکل

چار، آٹھ، دس اے، پچیس اور 175 اے اور عالمی معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے جن کا پاکستان حصہ ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنچایت اور جرگہ کو دیوانی اور فوجداری عدالتوں کا اختیار استعمال کرنے کا اختیار نہیں، فریقین کی رضامندی سے قانون کے دائرے میں پنچایت اور جرگہ صرف ثالثی مقاصد کیلئے کیا جا سکتا ہے۔فیصلے کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے پنچایت اور جرگہ سسٹم کیخلاف کڑی نظر رکھیں، جرگہ کرنے اور جرگے کے سہولت کاروں کیخلاف بھی قانون نافذ کرنیوالے ادارے سخت قانونی کارروائی کریں۔ عدالت عالیہ نے فیصلے میں کہا کہ جرگہ کرنے اور اس کے سہولت کار ایک ہی جرم کے مرتکب ہیں۔ ریاست اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے جرگہ اور پنچایت سسٹم کیخلاف آگاہی پھیلانے کیلئے اقدامات کریں۔فیصلے کے مطابق خیبر پختونخوا کا حصہ بننے کے بعد فاٹا میں رائج ریگولیشنز امتیازی اور غیر آئینی ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ کی طرف سے پہلے سے کالعدم فاٹا ریگولشینز آئین سے متصادم قرار دیے جاتے ہیں۔فیصلے میں خیبر پختوانخواہ حکومت کو پنچایت اور جرگہ سسٹم کے مکمل خاتمے کیلئے 6 ماہ کی مہلت دی گئی ہے اور حکم دیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت جرگہ سسٹم کے خاتمے کیلئے ثالثی اور عدالتی نظام وضع کرے۔

FOLLOW US