Wednesday November 27, 2024

خاتون ٹیچر کو عدالت عظمیٰ سے انصاف مانگنا مہنگا پڑ گیا

خاتون ٹیچر کو عدالت عظمیٰ سے انصاف مانگنا مہنگا پڑ گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کراچی سے آئی خاتون ٹیچر کو عدالت عظمیٰ سے انصاف مانگنا بہت مہنگا پڑ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے آنے والی خاتون ٹیچر نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے سامنے احتجاج کرنا شروع کردیا لیکن اس کی ایک نہ سنی گئی ۔ اس سب واقع کے بعد سوشل میڈیا پر موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق کراچی سے آئی خاتون ٹیچر نے عدالت عظمیٰ میں دہائیاں دیںلیکن خاتون پولیس اہلکاروں نے خاتون کو روزے کی حالت میں سپریم کورٹ سے نکال دیا۔ وہاں موجود کئی صحافیوں نے خاتون ٹیچر سے اس بدترین سلوک کی وجہ پوچھنے

کی کوشش کی تو اس نے کہا کہ میں یہاں صرف انصاف لینے آئی تھی اور اس وقت میں روزے کی حالت میں ہوں۔ خاتون ٹیچر نے صحافیوں سے زیادہ بات بھی نہیں کی اور خاتون پولیس اہلکاروں نے انہیں بازو سے پکڑ کر سپریم کورٹ سے باہر نکال دیا۔ اس کی ویڈیو کو ٹویٹر پر شئیر کیا گیا تو خاتون ٹیچر کے ساتھ اس رویے پر ٹویٹر صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ، کیا اس خاتون ٹیچر کی بات اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ کراچی سے تعلق رکھتی ہیں؟ آخر اس کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی وجہ کیا ہے؟ اس ویڈیو پر رد عمل دیتے ہوئے خاتون صحافی عاصمہ شیرازی نے کہا کہ یہ صرف کراچی نہیں پاکستان کے ہر شہری کے ساتھ ہو رہا ہے، معاشرے ظلم سے زندہ رہ سکتے ہیں لیکن بے انصافی سے نہیں۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار17 جنوری 2019ء کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ کسی سائل نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اکثر سائلین اپنی فریاد لے کر چیف جسٹس کے پاس پہنچ جاتے ہیں اور کچھ سائل تو عدالت کے باہر ہی چیف جسٹس کو اپنا مسئلہ بیان کر دیتے ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے منصب سنبھالتے ہی اپنی کارکردگی سے لوگوں میں اپنا مقام بنایا اور کم ہی عرصہ میں عوام میں مقبول ہو گئے ، یہی وجہ تھی کہ عوام انصاف کے لیے چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرنے لگی جبکہ جسٹس ثاقب نثار نے بھی عوام کو انصاف دلوانے اور ان کی فریاد سننے کی حتی الامکان کوشش کی۔

FOLLOW US