آپ لوگ کام نہیں کر سکتے چیف جسٹس نے اسد عمرکو دو ٹوک الفاظ میں کیا کہہ ڈالا چونکادینے والی خبرآگئی
اسلام آباد(آئی این پی ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں وزیر خزانہ اسد عمر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ کام نہیں کرسکتے اور اس ملک کے لیے آپ کی محبت کم ہوگئی ہے،بیورو کریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت ہی نہیں، ہم بہت خلوص سے چاہتے تھے معاملہ حل ہو،
مجھے نہیں لگتا کہ حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، ہم اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی ہم حکومت چلانا چاہتے ہیں، ہم نے بنیادی حقوق سے متعلق کام کیا ہے۔ منگل کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں نئی گج ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور اس سلسلے میں وزیر خزانہ اسد عمر عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان نے وزیر خزانہ اسد عمر پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ آپ لوگ کام نہیں کرسکتے، اس ملک کے لیے آپ کی محبت کم ہوگئی ہے، بیورو کریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت ہی نہیں، ہم بہت خلوص سے چاہتے تھے معاملہ حل ہو، مجھے نہیں لگتا کہ حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے۔اسد عمر نے عدالت میں مقف اپنایا کہ یہ معاملہ جب ایکنک میں آتا ہے تو میرے علم میں آتا ہے، کل نئیں گاج ڈیم کے حوالے سے ایکنک میں درخواست آئی، ہم نے یہ معاملہ کابینہ کو بھجوا دیا۔اس پر چیف جسٹس نے وزیر خزانہ سے مکالمہ کیا کہ پھر آپ کی حکومت میں کوآرڈنیشن نہیں، اسد عمر نے جواب دیاکہ ہو سکتا ہے جناب۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہم اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی ہم حکومت چلانا چاہتے ہیں، ہم نے بنیادی حقوق سے متعلق کام کیا ہے۔اسد عمر نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ میں آپ کے کردار کا معترف ہوں، تاریخ میں ڈیم کے حوالے سے آپ کو یاد رکھا جائے گا۔وزیر خزانہ نے عدالت کو بتایا کہ 25 جنوری کو ایکنک کا اجلاس ہے، اس میں معاملہ زیرغور لائیں۔اس پر عدالت نے انہیں ایکنک اجلاس کے فوری بعد اس کے فیصلوں سے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔بعد ازاں عدالت نے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔