لاہور بھارتی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے پاکستان میں دہشتگردی سے متعلق سوال کے جواب میں پاکستانی صحافی نے بھارتی رپورٹر کی کلاس لے کی۔ پاکستانی صحافی سے سوال کیا گیا کہ پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں پر پاکستان نے ماضی میں کوئی ایکشن نہیں لیا ، بھارت نے پاکستان کو کئی ثبوت بھی فراہم کیے، تو کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس مرتبہ حالات
مختلف ہوں گے جس پر پاکستانی صحافی مونا عالم نے کہا کہی سب سے پہلے تو میں آپ کے لیے ہمدردی محسوس کر رہی ہوں کیونکہ بھارت کی مسلح افواج بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کا شکار ہوئی ہیں۔بھارتی اینکر نے مونا عالم سے کہا کہ آپ ہمارے لیے تو ہمدردی محسوس کر رہی ہیں لیکن کیا آپ کو ان 150 بچوں سے ہمدردی نہیں ہے جن کا پشاور پاکستان میں قتل عام کیا گیا؟ جس پر مونا نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد ہم نے نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ مونا عالم نے بھارتی رپورٹر کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے اس سے آپ بھی آگاہ ہیں، آپ کو مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم ، آئے دن جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی بھارتی خواتین، پیلٹ گن کی وجہ سے نابینا ہونے والے بچوں سے آنکھ نہیں چُرانی چاہئیے۔جواب نہ ملنے پر بھارتی اینکر نے کہا کہ آپ آئی ایس آئی کے ایجنڈے پر ہنگامہ کر رہی ہیں، لہٰذا میں آپ سے مزید بات نہیں کروں گا۔ اس پروگرام کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو پاکستانی صارفین نے دُم دبا کر بھاگنے اور
جواب نہ دے سکنے پر بھارتی میڈیا اور بھارتی اینکر کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔