Wednesday November 27, 2024

رائو انوار بیرون ملک جاسکیں گے یا نہیں چیف جسٹس نے فیصلہ سنادیا

رائو انوار بیرون ملک جاسکیں گے یا نہیں چیف جسٹس نے فیصلہ سنادیا

اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ( رائو انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست مسترد کردی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا را ئوانوار ریاست کے لیے اتنا اہم ہے کہ اس کے ساتھ اتنا خصوصی سلوک ہو رہا ہے، را ئوانوار باہر جانے کی بات کر

رہا ہے، اس کا پاسپورٹ ضبط ہونا چاہیے، ایک جوان بچہ نقیب اللہ مار دیا گیا، رائو انوار یہاں سے کمایا ہوا پیسہ باہر منتقل کرنا چاہتا ہوگا،کمرہ عدالت میں موجود مقتول نقیب اللہ کے والد نے رائو انوار کی درخواست مسترد ہونے پر عدالت کا شکریہ ادا کیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے را ئوانوار کی درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ رائو انوار بری کیسے ہوگیا؟جس پر وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل بری نہیں ہوئے، ضمانت پر ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر ضمانت پر ہے تو ضمانت پر رہنے دیں۔ساتھ ہی جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمیں پتا ہے کہ کس طرح رائو انوار کو پکڑوایا تھا، کیا را ئوانوار ریاست کے لیے اتنا اہم ہے کہ اس کے ساتھ اتنا خصوصی سلوک ہو رہا ہے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ را ئوانوار باہر جانے کی بات کر رہا ہے، اس کا پاسپورٹ ضبط ہونا چاہیے۔جس پر وکیل نے کہا کہ ان کے کچھ گھریلو مسائل ہیں، جس کہ وجہ سے وہ جانا چاہتے ہیں۔تاہم چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گھر والوں کو کہیں را ئوانوار سے یہاں آکر مل لیں۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایک جوان بچہ نقیب اللہ مار دیا گیا، رائو انوار یہاں سے کمایا ہوا پیسہ باہر منتقل کرنا چاہتا ہوگا۔اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے را ئوانوار کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کردی۔کمرہ عدالت میں موجود مقتول نقیب اللہ کے والد نے رائو انوار کی درخواست مسترد ہونے پر عدالت کا شکریہ بھی ادا کیا۔ واضح رہے ر ائوانوار نے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ وہ ضمانت پر ہیں اور عمرے کے لیے جانا چاہتے ہیں، لہذا ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔را ئوانوار کا مزید کہنا تھا کہ میرے بچے بھی ملک سے باہر ہیں، مجھے ان سے بھی ملنا ہے، عدالت جب بھی بلائے گی حاضر ہوتا رہوں گا۔

FOLLOW US