کیا اسلام عورت کی آواز کے بھی پردے کا حکم دیتا ہے؟ سعودی عالمی دین نے شریعت سے معاملے کی وضاحت کر دی
ریاض(آئی این پی)مشیر ایوان شاہی اور سربر آوردہ علمابورڈ کے رکن شیخ عبداللہ المنیع نے بتایا ہے کہ عورت کی آواز کا پردہ نہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک خاتون نے شیخ عبداللہ المنیع سے رابطہ کرکے دریافت کیا تھا کہ وہ بازار میںکسی کے سلام کا جواب بآواز بلند دے سکتی ہے یا نہیں۔بعض لوگ اسے ناپسند کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ عورت کی آواز کا بھی پردہ ہے لہذا وہ بآواز بلند سلام کرنے یا اسکا جواب دینے کی مجاز نہیں۔شیخ المنیع نے اسکے جواب میں بتایا کہ سلام میں فتنے کا کوئی خوف نہیں۔عورت کی آواز کا پردہ نہیں۔عورت اونچی آواز میں ذکر کرسکتی ہے۔عورتیں مردوں کو اور مرد عورتوں کو سلام بھی کرسکتے ہیں ۔عورتیں ان کا جواب بھی دے سکتی ہیں۔جو لوگ اسے ناجائز سمجھتے ہیں اور سلام کرنے اور اسکا جواب دینے پر نکیر کرتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔