Thursday October 31, 2024

رپورٹ عدالت میں پیش کر نے سے پہلے ہی لیک ہو گئی پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت نے ہنگامہ برپا کر دیا

رپورٹ عدالت میں پیش کر نے سے پہلے ہی لیک ہو گئی پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت نے ہنگامہ برپا کر دیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ساڑھے تین سو ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کےلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش کیے جانے سے پہلے لیک ہونے کا انکشاف ہو اہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ہمارے لئے نئی نہیں تھی، اس رپورٹ کے بہت سے قصے ہم حکومتی وزراء سے

پہلے ہی سن چکے ہیں، کوئی غلطی ہمارے ذمہ نہیں ہے، ہم ثابت کریں گے، ہم ایسی کہانیاں پہلے بھی سن چکے ہیں، ہم جے آئی ٹی کو اپنا جواب دے چکے ہیں، ہم بتائیں گے کہ جے آئی ٹی کیرپورٹس پہلے کہاں کہاں پیش کی گئی ہیں،چیف جسٹس اس پر بھی نوٹس لیں گے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود یہ رپورٹس پہلے کیسے لیکس ہو جاتی ہیں۔وہ پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ یہ رپورٹ ہمارے لئے نئی نہیں تھی، اس رپورٹ کے بہت سے قصے ہم حکومتی وزراء سے پہلے ہی سن چکے ہیں، اس حوالے سے سوشل میڈیا اور میڈیا پر بھی بحث کی جا رہی تھی، عدالت نے کہا ہے کہ جب تک عدالتی فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک اس طرح کی بحث میڈیا پر نہیں ہونی چاہیے، میڈیا پر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ جیسے سب کچھ آج فیصلہ ہو گیا، جیسے ہم گنہگار ہو گئے ہیں، عدالت میں حامد خان نے بڑے ادب سے کہاکہ اس معاملے کو ٹرائل کورٹ میں بھیجا جائے، کوئی غلطی ہمارے ذمہ نہیں ہے، ہم ثابت کریں گے، ہم ایسی کہانیاں پہلے بھی سن چکے ہیں، ہم جے آئی ٹی کو اپنا جواب دے چکے ہیں، ہم بتائیں گے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹس پہلے کہاں

کہاں پیش کی گئی ہیں، اگر وہ پیش نہیں ہوئی تو میڈیا پر کیسے آ گئی، میری اس درخواست پر چیف جسٹس ضرور توجہ فرمائیں گے، چیف جسٹس اس پر بھی نوٹس لیں گے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود یہ رپورٹس پہلے کیسے لیکس ہو جاتی ہیں، عدالت میں کھانے اور لانڈری کے بل پیش کئے جا رہے ہیں، کروڑوں کا الزام ہے بل ہزاروں کے پیش کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلہ کا جے آئی ٹی نے تمسخر اڑایا ہے، اس کا بھی نوٹس لیا جانا چاہیے، ہم عدالتوں میں اپنا کیس لڑتے ہیں، عدالتوں سے نہیں لڑتے، ہر شخص کو گمان ہوتا ہے کہ میں اس ملک کو آگے لے گیا ہوں، میں ہی سب سے بڑا ہوا اسا ہے نہیں، ملک کے مسائل کا حل آئین کے اندر موجود ہے اور اس کے مطابق لے کر ملک کو چلائیں گے۔

FOLLOW US