’’پرانی دوستی کا حق ادا ہو گیا ‘‘ عمران خان نے مسلم لیگ میں موجود اپنے سب سے پیارے دوست کو بڑا عہدہ پلیٹ میں رکھ کر پیش کر دیا ۔۔ آخر یہ شخصیت ہیں کون ؟؟؟
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان نے مسلم لیگ میں موجود اپنے سب سے پیارے دوست کو بڑا عہدہ پلیٹ میں رکھ کر پیش کر دیا ۔۔ آخر یہ شخصیت ہیں کون ؟؟؟۔۔ حکومت نے ایاز صادق کو چئیرمین پبلک اکاونٹس بننے کی پیشکش کر دی۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن جو سابقہ حکمران جماعت ہے،اس مرتبہ اپوزیشن میں بیٹھی ہوئی ہے۔مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف اس وقت قومی اسمبلی میں پاکستان کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن لیڈر بھی ہے۔عموما پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن لیڈر کو ملتی ہے تاہم پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی بھی شہباز شریف کو نہ دئیے جانے کا امکان تھا۔اس حوالے سے کچھ عرصہ قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں پی اے سی اور قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور پارلیمانی کارروائی پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں کمیٹیوں کے پرانے کوٹے اور طریقہ کار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اپوزیشن کو
16 اور حکومت کو 17 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کو نو، پاکستان پیپلز پارٹی کو چھ اورمتحدہ مجلس عمل کو ایک قائمہ کمیٹی کی سربراہی ملے گی۔ تاہم حکومت ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کر پائی کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چئیرمین شپ کس کو دی جائے۔وزیراعظم چاہتے ہیں کہ یہ منصب ایسے شخص کو دیا جائے جو کسی بھی حوالے سے متنازعہ ہو۔اس حوالے سے جب شہباز شریف اور خواجہ آصف کے ناموں کا تذکرہ ہوا تو وزیراعظم نے نیب زدہ ہونے کے باعث دونوں رہنماوں کے ناموں کو مسترد کر دیا۔حکومت کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کو مذکورہ عہدے کی پیش کش کی گئی تو انہوں نے یہ عہدہ لینے سے معذرت کرلی ۔تاہم اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ حکومت نے ایازصادق کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانے کی پیشکش کر دی ہے۔وزیراعظم عمران خان کے شہباز شریف، خواجہ آصف کو چیئرمین نہ بنانے کے فیصلے سے اپوزیشن کو آگاہ کر دیا گیا۔ معاونِ خصوصی نعیم الحق کا کہنا شہبازشریف اور خواجہ آصف ہمارے لئے قابلِ قبول نہیں، نیب زدہ شخص کو چیئرمین پی اے سی نہیں بنا سکتے۔واضح رہے کہ ایاز صادق عمران خان کے پرانے دوست اور کالج فیلو بھی ہیں