گرفتاری کے بعد مفتی منیب الرحمٰن کی پہلی ہنگامی پریس کانفرنس ، دھماکے داراعلان کر ڈالا ، تحریک لبیک بارے کیا کہا ؟
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مفتی منیب الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امن پسند لوگ ہیں لیکن ہمارے معاشرے کی یہ بدنصیبی ہے کہ ہم لوگ امن پسندی کو کمزوری سمجھتے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ تحریک لبیک کی قیادت سامنے اکر واضح موقف اختیار کرے۔جو علماء سیاست میں آنا چاہتے ہیں انکے لیے جگہ بنائی جائے۔تفصیلات کے مطابق مفتی منیب الرحمان نے آج نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ مملکت خداداد ، مذہبی حلقوں
با لخصوص مدارس اہلسنت وعلماء اہلسنت کو درپیش مسائل بارے اہم پریس کانفرنس کی۔اس موقع پر شیخ الحدیث علامہ ابو الخیر سید حسین الدین ، علامہ صاحب زادہ محمد عبد المصطفیٰ ہزاروی، حضرت علامہ غلام محمد سیالوی ودیگر مرکزی قائدین اہلسنت بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ جو علماء سیاست میں آنا چاہتے ہیں انکو جگہ دی جائے انکے لیے مشکلات پیدا نہ کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ صورتحال میں حکومت کی جانب سے جو طاقت کا استعمال کیا گیا ہے وہ قابل قبول نہیں۔طاقت کے استعمال سے وقتی طور پر حالات تو قابو میں آجائیں گے لیکن یہ چنگاری سلگتی رہے گی اور وقت آنے پر معاملات خراب ہوں گے۔انکا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال سے تو سپرپاور امریکہ بھی افغانستان میں کامیابی حاصل نہیں کرپایا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں آج واضح کرتا چلوں کہ سوشل میڈیا پر ہمارے بیانات کو حقیقی نہ سمجھا جائے تو اگر ہم نے کچھ کرنا ہوگا تو ہمارے اپنے آفیشل پیجز ہیں ہمارے اپنے فورمز ہیں ہم وہاں پر بات کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کی قیادت کو آن بورڈ لیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ کوئی واضح موقف سامنے آئے۔انکا کہنا تھا کہ حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ احتجاج کی بجائے پر امن ذرائع استعمال کئیے جائیں مگر یہ ہمارے معاشرے کی خامی ہے کہ امن کی زبان کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔دھرنوں میں ہونے والے عوامی نقصانات کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ بات واضح ہو کہ اس سے پہلے بھی نقصانات ہوتے رہے ہیں ،حکومت کو چاہیے کہ اس کے حوالے سے قانون سازی کرے اور اس قانون کا اطلاق صرف مذہبی جماعتوں پر نہ کیا جائے بلکہ تمام لوگ اس قانون کے تحت کام کریں ۔