چینی قونصل خانے پر حملہ کرنے والے دہشت گرد جس گاڑی پر سوار ہو کر آئے تھے پولیس اس کے مالک کے گھر پہنچ گئی ۔۔ گھر پہنچتے ہی ایسی لرزہ خیز خبر مل گئی کہ جان کر آپ بھی چونک اٹھیں گے
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں آج صبح دہشتگردوں نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی کوشش کی جسے پولیس اور رینجرز کی بروقت کارروائی نے ناکام بنا دیا۔ دہشتگردوں سے مقابلے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں کوئٹہسے تعلق رکھنے والے باپ بیٹا بھی شامل تھے جو ویزہ لگوانے کی غرض سے کراچی آئے تھے۔ جبکہ قونصلیٹ پر حملہ کرنے آئے تینوں دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں دہشتگرد ایک سفید رنگ کی گاڑی میں قونصلیٹ پہنچے۔ پولیس نے گاڑی تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کیا تو معلوم ہوا کہ یہ گاڑی حیدر عباس زیدی نامی ایک شخص کی ہے۔ گاڑی اے
کے ایس 973 کے چھینے جانے کا بھی کوئی ریکارڈ حاصل نہیں کیا جا سکا۔ دہشتگردوں کے زیر استعمال رہنے والی گاڑی 2006ء ماڈل کی ہے۔ گاڑی اے سی ایل سی ریکارڈ میں کلئیر ہے۔ گاڑی اوپن لیٹر پر فروخت ہوئی یا نہیں ،اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔پولیس نے گاڑی کے مالک کی تفصیلات نکلوائی اور گاڑی کے مالک حیدر عباس زیدی کے گھر پہنچی تو معلوم ہوا کہ گاڑی کا مالک 6 سال قبل ہی انتقال کر چکا ہے۔ دوسری جانب کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) کے مطابق دہشتگردوں کے فنگر پرنٹس حاصل کر لیے گئے ہیں، آج شام تک دہشتگردوں کا فیملی ٹری بھی حاصل کر لیا جائے گا۔ دہشتگردوں کے اسلحہ کی جانچ پڑتال کو مکمل کر لیا گیا ہے۔دہشتگردوں کا اسلحہ دیسی ساختہ ہے۔دہشتگردوں کے خون کے نمونے بھی فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھیج دئے گئے۔ کراچی قونصلیٹ پر حملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تین میں سے ایک دہشتگرد کی شناخت ہوئی۔ ہلاک دہشتگرد کی شناخت رازق کے نام سے ہوئی، رازق کا تعلق بلوچستان کے علاقہ خاران سے ہے جبکہ دیگر دو دہشتگردوں کی شناخت بھی کی جارہی ہے۔