یہ غلط ہے، فیصلہ واپس لیں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنی ہی حکومت کھری کھری سنا ڈالیں
اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے لڑکیوں کے اسکولز میں مرد مہمانان خصوصی کے آنے پر پابندی کے فیصلے کو غلط قرار دے دیا۔گزشتہ دنوں خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم نے لڑکیوں کے اسکولوں کی تقریبات میں مرد مہمانِ خصوصی کی شرکت پر پابندی عائد کی تھی۔اعلامیے
میں کہا گیا تھا کہ گرلز اسکولوں میں مرد وزیر، اراکین پارلیمنٹ یا افسران کو مدعو نہیں کیاجائے گا بلکہ گرلز اسکولوں کی تقریبات میں صرف خواتین اراکین پارلیمنٹ اور خواتین افسران کوہی مدعو کیا جائے۔اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے گرلز اسکولز میں مرد مہمانان خصوصی کے آنے پر پابندی درست نہیں ہے، مجھے امید ہے کہ صوبائی حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ روجھان مزاری میں دو خواتین ڈاکٹروں کی جبرا شادی روک دی گئی ہے اور زمینوں پر قبضے کو بھی رکوا دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پنچایت کے نام پر زمینوں پر قبضے کی کوشش کی گئی لیکن پنچایت نہیں بیٹھی تھی بلکہ دو لوگوں نے بیٹھ کر فیصلہ کیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر شیریں مزاری دھرنا ختم کرانے کیلئے ہونے والے معاہدہ پر بھی اپنی حکومت پر برس پڑیں تھیں اور انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پنچایت کے نام پر زمینوں پر قبضے کی کوشش کی گئی لیکن پنچایت نہیں بیٹھی تھی بلکہ دو لوگوں نے بیٹھ کر فیصلہ کیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر شیریں مزاری دھرنا ختم کرانے کیلئے ہونے والے معاہدہ پر بھی اپنی حکومت پر برس پڑیں تھیں اور انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔