ڈی چوک سے پارلیمنٹ جانے والی سڑکیں خاردار تاریں لگا کر سیل وفاقی دارالحکومت میں حیران کن صورتحال دیکھنے میں آگئی
اسلام آباد (آئی این پی)اسلام آباد کے ڈی چوک پریوٹیلٹی ملازمین کا احتجاج چوتھے روز میں داخل ہوچکا ہے۔ڈی چوک 4 روز سے احتجاجی سرگرمیوں کا مرکز بناہواہے۔ دھرنے کے شرکاء نے مطالبات کی منظوری کیلئے شام 5 بجے کا الٹی میٹم دے رکھا ہے۔ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں شرکاء نے ریڈ زون میں داخلے کی دھمکی دیدی ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرکے ان کے بقایاجات بھی ادا کئے جائیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ 15 سال سے ہزاروں ملازمین یومیہ اجرت پر کام کررہے ہیں، پہلے حکومت کے پاس بہانہ تھا کہ وزیراعظم اور مشیرِ تجارت بیرون ملک ہیں، اگر شام تک مطالبات نہ مانے گئے تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔دوسری جانب سیکیورٹی کے پیشِ نظر انتظامیہ نے بھی ڈی چوک سے پارلیمنٹ جانے والی سڑکیں خاردار تاریں لگا کر سیل کر دی ہیں، جب کہ مرکزی روڈ پر ٹینٹ اور قالین بھی بچھا دیئے گئے ہیں۔مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے، تاہم حکومت مطالبات کو سنجیدہ نہیں لے رہی ، حکومت مطالبات کی منظوری کا نوٹی فیکیشن جاری کرے، نوٹی فیکیشن جاری ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔