Tuesday September 16, 2025

وہ کونسے 2 مواقع تھے جب شریف فیملی نے باقاعدہ طور پر ’’ این آر او‘‘ کی درخواست کی؟ بالاخر بھانڈا پھوٹ گیا

وہ کونسے 2 مواقع تھے جب شریف فیملی نے باقاعدہ طور پر ’’ این آر او‘‘ کی درخواست کی؟ بالاخر بھانڈا پھوٹ گیا

لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) شریف فیملی کی این آر او لینے کی کوششیں، انکار ہونے پر کہتے ہیں کہ ہم نے کبھی بھی این آر او کے حصول کے لیے حکومت یا کسی بھی ادارے سے درخواست نہین کی، لیکن شریف فیملی کی جانب سے این آر او کی درخواست کب کب کی گئی؟ سینئر صحافی نے شریفوں کو آئینہ دکھا دیا ۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے گرد جب سے گھیرا تنگ ہوا ہے تب سے ہی این آر او کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔جس وقت بیگم کلثوم نواز کا انتقال ہوا تو این آر او کی خبریں مزید زور پکڑ گئیں ۔وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر سزا معطلی کے

بعد نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی نے این آر او کے تاثر کو مزید تقویت دی ۔تاہم اس حوالے سے حکومت بھی بارہا اس بات کو دہراتی رہی ہے کہ مسلم لیگ ن نواز شریف کے لیے این آر او چاہتی ہے لیکن ہم کسی قسم کی ڈیل کے لیے تیار نہیں ہیں۔اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنماوں نے ہمیشہ ہی ڈیل کی خبروں کی تردید کی ہے۔تاہم ایک مرتبہ پھر این آر او کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے کل خطاب کرتے ہوئے تمام مخالفین کو واضح پیغام دے دیا کہ وہ جو مرضی کر لیں ۔دھرنا دیں یا کچھ بھی کریں اب انکو این آر او ملنے والا نہیں ہے۔جس کے بعد مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم بتائیں کہ این آر او کون مانگ رہا ہے۔انہوں نے ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے کہ مسلم لیگ ن کو حکومت سے کسی قسم کے این آر او کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں این آر او چاہیے۔اس پر معروف صحافی ضمیر حیدر نے شریف خاندان کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں این آر او نہیں چاہئے جبکہ میں آج آپ کو بتاتا ہوں کہ شریف خاندان نے کب کب این آر او کی کوششیں کیں۔انہوں نے بتایا کہ 28 جولائی 2017 کو جب میان نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ آنا تھا تو اس سے ایک دن پہلے سعد رفیق اور احسن اقبال معاملے کے حل کے لیے سعودی سفیر کے ہاں گئے لیکن ان کو ناکامی ہوئی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب نواز شریف اور انکے صاحبزادی کو سزا سنا دی گئی اور وہ جیل چلے گئے تو نواز شریف کی والدہ شمیم اختر نے بھی اس حوالے سے کوشش کی ہے ۔ لیکن انہیں بھی ناکامی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔