” یہ آدمی ہمیں کیا اربوں کھربوں واپس لا کر دے گا یہ تو ۔۔” حکومتی اتحادی جماعت کے سربراہ نے چئیرمین نیب کے بارے میں ایسی بات
اسلام آباد(آئی این پی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے چیئرمین نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخص لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کراسکتا ، اس سے یہ امید رکھتے ہیں کہ اربوں کھربوں روپے واپس لا کر دے گا ، اس کو منتخب کرانے والے کون ہیں، اس کی کریڈیبلٹی کیا تھی جو اس کو یہ عہدہ دیا گیا ،، کیا احتساب صرف مالی کرپشن میں
ملوث لوگوں کا ہونا چاہیے یا آئین شکنوں اور قتل عام کرنے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئیبلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار ا ختر مینگل نے کہا کہ سیاسی تاریخ کو دیکھیں تو تاریخ کم اور تاریکیاں زیادہ نظر آتی ہیں ، 1947سے آج تک کتنے تجربات اس ملک پر نہیں کئے گئے ، ان تجربات سے کیا فائدہ اور کیا نقصان ہوا ترازو میں تولا جائے تو نقصانات کا بوجھ زیادہ ہو لیکن ان تجربات سے سبق نہیں سیکھا گیا سکھانے والے زیادہ طاقتور ہیں ۔ا نہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے ، ہم خود جو بوتے ہیں جب کاٹنے کا وقت آتا ہے تو ہم چیختے ہیں ، کیا احتساب صرف مالی کرپشن میں ملوث لوگوں کا ہونا چاہیے یا آئین شکنوں اور قتل عام کرنے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم احتساب کو سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے تو استعمال نہیں کررہے ، اپنی حکومتوں کو مضبوط کرنے کیلئے لوٹا کریسی کو دوام بخشا گیا ، جن لوگوں کو ملک کو دولخت کیا کیوں ان لوگوں کے نام آنے والی نسلوں کو نہیں بتائے جاتے ۔ اختر مینگل نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے وقت ہم نے سوالیہ نشان اٹھایا تھا کہ جو شخص لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کراسکتا تو اس کی کریڈیبلٹی کیا تھی جو اس کو یہ عہدہ دیا گیا ، اس سے یہ امید رکھتے ہیں کہ اربوں کھربوں روپے واپس لا کر دے گا ، اس کو منتخب کرانے والے کون ہیں ۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ الزامات لگانے والوں کا بھی تو احتساب ہو ، جو جتنا بھی بہادر تھا آج یہاں نہیں ہے ، اس کے خطاب کے وقت ڈیسک بجانے والے کیا آج یہاں نہیں ہیں ، وہی لوگ آج جمہوریت اور آئین کی بات کرتے ہیں۔