اسلام آبادمانیٹرنگ ڈیسک ) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 239 کراچی کے پولنگ سٹیشن نمبر 105 کے نتائج کی تحقیقات کا حکم دے دیا، جبکہ این اے 239 کے نتائج سے متعلق سہیل منصور کی درخواست پر فیصلہ 24 ستمبر کو سنایا جائے گا ۔منگل کو ا لیکشن کمیشن میں این اے 239 کراچی میں ووٹوں کی گنتی سے متعلق درخواست پر
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں دو رکنی کمیشن نے سماعت کی ، درخواست گزار خواجہ سہیل منصور اور ان کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے ، سہیل منصور کے وکیل نے کہا کہ جیت کا فرق 336 ووٹوں کا ہے ،پولنگ سٹیشن نمبر 105کا نتیجہ ریٹرننگ افسر نے پولنگ سٹیشن 79پر ڈال دیا ،کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ دو پولنگ سٹیشن کا نتیجہ بالکل ایک جیسا ہو ،ویب سائٹ پر موجود فارم 45 میں این اے 239 پولنگ سٹیشن 79 کا نتیجہ الیکشن کمیشن کے دئیے گئے نتیجہ سے مختلف ہے، ویب سائٹ پر دئیے گئے رزلٹ پر دستخط بھی موجود نہیں،ویب سائٹ پر پولنگ سٹیشن نمبر 79 پر سہیل منصور کو 23 ووٹ ملے،الیکشن کمیشن کے دستخط اور مہر شدہ ریکارڈ کی کاپی میں سہیل منصور کو 358 ووٹ ملے، الیکشنکمیشن نے فارم 45 کا دستخط شدہ ریکارڈ ہمیں دیا ہے، وکیل نے کہا کہ استدعا ہے کہ صوبائی الیکشن کمشنر کا دیا گیا نتیجہ ویب سائٹ پر دیا جائے ، سہیل منصور سب سے زیادہ ٹیکس دہندہ رکن پارلیمنٹ رہے ، سہیل منصور کو ان کی ایمانداری پر ستارہ امتیاز مل چکا ہے،ہم چاہتے ہیں کہ پولنگ سٹیشن نمبر 75 کا فارم 45ویب سائٹ پر ڈالا جائے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس طرح تو الیکشن کمیشن کا نتیجہ مختلف ہو جائے گا ،وکیل نے کہا کہ درخواست ہے کہ پولنگ سٹیشن نمبر 105کے نتائج کی انکوائری بھی کی جائے ،الیکشن کمیشن نے این اے 239 پولنگ سٹیشن نمبر 105 کے نتائج کی تحقیقات کا حکم دے دیا ، جبکہ این اے 239 کے نتائج سے متعلق سہیل منصور کی درخواست پر فیصلہ 24 ستمبر کو سنایا جائے گا ۔
