کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین اور بھارت پانی کی مستقبل کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے ڈیم بنا رہے ہیں اس لئے ہمیں بھی اس پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا ۔ کراچی میں ڈیمز فنڈز ریزنگ کی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ ملٹری ڈکٹیٹر ایوب خان کے دورمیں ڈیموں پر کام ہوا،1950کے
بعد کوئی ڈیم نہیں بنایا گیا، ڈیمزفنڈ کیلئے سالانہ 30ارب کاٹارگٹ رکھا ہے،حکومت تب مضبوط ہوتی ہے جب عوام حکومت کے ساتھ کھڑی ہو۔60ء کے اندر سستی بجلی ملتی تھی۔ہم نے جوپانی پربجلی بنانی تھی وہ ہم نے 90ء میں بجلی آئی پی پیز پربننا شروع ہوئی ،جس سے بجلی مہنگی ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص کیلئے 5600کیوسک میٹرپانی تھا۔لیکن آج ایک ہزار کیوبک میٹر رہ گیا ہے۔اگر ہم اسی طرح چلتے رہے تو2025ء تک ہم بڑے متاثر ہوں گے۔گندم اگانے کیلئے بھی پانی نہیں ہوگا۔۔چین میں 84ہزار جبکہ 5ہزار بڑے ڈیم ہیں۔ہندوستان بھی ڈیم بنا رہا ہے۔ہمارے پاس صرف دوبڑے ڈیمز ہیں۔80فیصد پانی سمند رمیں چلاجاتا ہے۔یہ اک عام سی سوچ ہے کہ ہمیں بارشوں اور دریاؤں کے پانی کوذخیرہ کرنا ہوگا۔ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ملکی قوم کومتحرک کرنا ہے۔کیونکہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ10سال پہلے 6ہزار ارب جبکہ اب 30ہزار ارب ہوگیا ہے۔یعنی صرف پچھلے دس سالوں میں قرض بڑھ گیا ہے