Thursday November 28, 2024

نااہلی ، قید کی سزا، الیکشن میں شکست اور اہلیہ کے انتقال کے صدمات سہنے والے میاں نوازشریف ٹوٹے ضرور ہیں لیکن گرے نہیں ہیں ان کے گاڑی خود چلا کر جنازہ گاہ میں آنے کا مطلب کیا ہے اب وہ کیا کرنے والے ہیں، معروف ملکی صحافی کے انکشافات

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزرات عظمیٰ سے نااہلی ، جیل کی سزا ، الیکشن میں شکست اور پھر اہلیہ کے انتقال کے پےدرپے مصائب جھیلنے والے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کی کیفیت کا اندازہ لگانا یوں تو مشکل نہیں ہے لیکن سابق وزیر اعظم ان تمام حوادث کا سامنے کرنے کے بعد اٹھ کھڑے ہو کر کیا کرنے والے ہیں ۔ ایک خاتون کالم نگار کی اس حوالے سے
ایک حیرن کن تحریر سامنے آ گئی ہے ۔ معروف کالم نگار حذیفہ رحمان کا اپنے حالیہ کالم ” پاکستانی سیاست اور نواز شریف “میں کہنا ہے کہ کچھ ایسے حادثے بھی زندگی میں ہوتے ہیں کہ انسان بچ تو جاتا ہے مگر زندہ نہیں رہتا۔شاید مرحومہ کلثوم نواز صاحبہ کی موت بھی نوازشریف کے لئے ایسا ہی حادثہ ہے۔۔نواز شریف کے لئے اب کھونے کو زنجیر ںہیں اور پانے کو سارا جہاں ہے۔جیل سے عبوری رہائی کے بعد سوشل میڈیا پر مقبول ہونے والی تصویر میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف خاصے کمزور اور ٹوٹے ہوئے نظر آرہے تھے۔ظاہر ہے 47سالہ رفاقت کوئی کم نہیں ہوتی۔میں نے ذاتی طور پر پہلی مرتبہ نوازشریف کو کمزور ہوتے دیکھا تھا۔مگر نوازشریف سنبھل چکے ہیں۔بہت بڑا حادثہ تھا مگر فولادی اعصاب کا مالک نوازشریف اس میں بھی نہیں گرا۔واقعی نوازشریف بہت بہادر ہے مگر کمزوروں کے لشکر میں ہے۔کلثوم نوازکی جدائی کے غم کے بعد نوازشریف اگر سنبھل سکتا ہے تو نوازشریف سے کچھ بھی توقع لگائی جاسکتی ہے۔شاید میں نے اپنی زندگی میں اتنے مضبوط اعصاب اور اللہ پر بھروسہ کرنے والا شخص نہیں دیکھا۔۔نوازشریف سنبھل چکا ہے۔۔کلثوم نواز کی موت نے نوازشریف کو ہلایا ضرور ہے مگر نوازشریف کا حوصلہ ہم سب کی سوچ سے بھی زیادہ ہے۔انتہائی دکھ اور تکلیف کے باوجود جنازہ گاہ میں خود گاڑی چلا کر آنا ،ایک واضح پیغام تھا کہ میں اب بھی فرنٹ سے لیڈ کروں گا۔۔نواز شریف کو ملکی سیاست سے مائنس کرنا اب تقریباََ ناممکن ہوچکا ہے۔۔نوازشریف کا نعم البدل بھی نوازشریف ہی ہے۔آج سے چند سال قبل کسی نے لکھا تھا کہ نوازشریف گوال منڈی کا وہ نوجوان ہے جو اپنی قسمت خود لکھ کر پیدا ہوا ہے، نوازشریف کی قسمت اس کے اپنے ہاتھ میں ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ یہ سچ ثابت ہورہا ہے۔

FOLLOW US