لاہور (نیوزڈیسک)چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ساتھ کراچی کے جم خانہ میں پیش آنے والا انتہائی دلچسپ ترین واقعہ بیان کر دیاہے ۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ” میں کراچی کے جم خانہ میں کھانا کھانے کیلئے گیا تو وہاں پر ایک بچی نے مجھے دیکھا اور اپنی والدہ سے زد کرنے لگی کہ میں نے ڈیم کی تعمیر کیلئے کچھ دینا ہے آپ مجھے پیسے دیں جس پر بچی کی والدہ نے اسے پانچ ہزار روپے دیئے اور
وہ بھاگتی ہوئی میری ٹیبل پر آئی اور آ کر انگریزی میں کہنے لگی کہ آپ وہی انکل ہیں جو ٹی وی پر ڈیم کیلئے آتے ہیں ، میںیہ بات سن کر مسکرانے لگ گیا ، بچی نے مجھے پانچ ہزار روپے دیئے ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کرپشن پرقابوپاکرملک تیزی سے ترقی کرسکتاہے،جوقدم سپریم کورٹ نےاٹھایاآج پورے ملک کی آوازبن چکاہے، ڈیم ملکی ترقی کیلئے ناگزیرہے، یہ ملک ہے توہم ہیں،ہمیں ڈیم بناناہے، پاکستانی قوم اپنے وسائل سے ڈیم بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے توقعات ہیں،بیرونی قرضے اتارنے ہیں،آبادی پرقابوپاناہے،اوورسیزپاکستانیوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کوششیں کرنا ہونگی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے شاندار اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دوں گا اور اگر ڈیم پر جھونپڑی بنا کر رہنا پڑا تو ر ہوں گا ۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہناتھا کہ وزیراعظم کاپانی سے متعلق بیان خوش آئند ہے،ڈیم فنڈسے متعلق فیصلہ ہماری اجازت سے کیاگیا، وزیراعظم مشاورت کرتے توان
کوہوشرباحقائق بتاتے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جلدپانی پربین الاقوامی کانفرنس کرائے گی ، :ریٹائرمنٹ کے بعدڈیم پرپہرہ دوں گا، ڈیم پرجھونپڑی بناکررہناپڑاتورہوں گا۔