Wednesday September 17, 2025

کسی صورت صدارتی انتخاب سے دستبردارنہیں ہوں گا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے صدارتی انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کی انوکھی منطق پیش کر دی۔اپوزیشن کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن ایسے دولھا ہیں جسے نہ گھر والے مان رہے ہیں نہ سسرال والے، کیوں نہ ایسے دولھا پر اتفاق کر لیا جائے جسے سب مان رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال میں صداری انتخابات پاکستانی سیاست کا ہاٹ ایشو بن چکے ہیں۔پاکستان

تحریک انصاف نے عارف علوی کو اپنا صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے متفقہ امیدوار سامنے نہیں لایا جاسکا۔اس ساری صورتحال کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔بنیادی طور پر اعتزاز احسن کا نام بطور صدر ہی متحدہ اپوزیشن میں پھوٹ کا باعث بنا۔مسلم لیگ ن نے اعتزاز احسن کے نام پر اتفاق کرنے سے انکار کردیا اور سینیٹر پرویز رشید کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ اگر اعتزاز احسن ،،نواز شریف نے معافی مانگ لیں تو انکو قبول کیا جاسکتا ہے ۔دوسری جانب تحریک انصاف نے عارف علوی کو اپنا صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔متحدہ اپوزیشن میں تنازعے کا فائدہ پاکستان تحریک انصاف کو ہوا ہے۔ایک جانب پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کو دستبردار کروانے کو تیار نہیں ہے تو مولانا فضل الرحمان بھی ڈٹ چکے ہیںانہوں نے بھی دستبردار ہونے کو خارج ازامکان قرار دے دیا۔اس کی وجہ بناتے ہوئےمولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اعتزازکی دستبرداری کا فیصلہ ایک،میری دستبرداری کا فیصلہ 10جماعتوں کوکرنا ہے۔اس لیے اعتزاز احسن کو ہی دستبردار ہونا چاہیے۔انکا کہنا تھا کہ

طنزیہ باتیں نہ کی جائیں کہ رشتہ لے کرگئے دولھا بن کر آگئے ۔۔اعتزاز احسن ایسے دولھا ہیں جسے نہ گھر والے مان رہے ہیں نہ سسرال والے۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ کیوں نہ ایسے دولھا پر اتفاق کر لیا جائے جسے سب مان رہے ہیں۔