Monday October 21, 2024

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت اب کون کرے گا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی منتقلی کی درخواست منظور کر لی،درخواستیں منظور ہونے پر احتساب عدالت کے جج ریفرنسز کی سماعت نہیں کریں گے، ریفرنسز کی سماعت اب احتساب عدالت کو رٹ روم ۔II کے جج کریں گے، ڈویژنل بنچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پر مشتمل تھا، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیس منتقلی کے بعد

اسی اسٹیج سے آگے بڑھایا جائے گا، قانونی حوالے میں چارج فریم ہونے یا نہ ہونے کی بھی پابندی نہیں۔منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریفرنسز منتقلی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے کہا تھا ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ کیا جائے گا، ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد وہ صورتحال بھی نہیں رہی، آپ کی بات میں وزن ہے، کیس منتقل کر دیں تو روایت بن جائے گی، درخواست گزار کا شروع دن سے موقف رہا، ریفرنسز کو یکجا کیا جائے۔ سردار مظفر نے بتایا کہ ہائیکورٹ فیصلہ دے چکی ہے ،تینوں ریفرنسز اب الگ الگ ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کی استدعا ہے ریفرنسز دوسرے جج کو منتقل کر دیئے جائیں۔ سردار مظفر نے بتایا کہ وکیل صفائی پہلے تینوں ریفرنسز میں مشترکہ گواہوں کا بیان چا رہے تھے، وکیل صفائی ایک ساتھ تینوں ریفرنسز میں مشترکہ گواہوں پر جرح نہیں کر سکتے تھے، یہ پراسیکیوشن کے کیس کو اپنا دفاع کہہ رہے ہیں، ہم کہہ رہے ہیں یہ نیب کا کیس ہے، انہوں نے اپنا دفاع ہی پیش نہیں کیا، العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں ملزمان کا 342کا بیان ریکارڈ ہونا ہے، ملزمان کے پاس موقع ہے کہ وہ دیگر ریفرنسز میں اپنے دفاع

میں کچھ پیش کر دیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے ایک جج سے دوسرے جج کو کیس منتقل کر سکتا ہے؟ خواجہ حارث نے بتایا کہ جب تک جج خود سماعت سے معذرت نہ کرے دوسری عدالت کو منتقل نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ ایک ہائیکورٹ سے دوسرے ہائیکورٹ کو کیس منتقل کرنے کا حکم دے سکتا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ چیئرمین نیب کو اختیار ہے کہ وہ کسی اور عدالت سے احتساب عدالت کو کیس منتقل کر سکیں؟خواجہ حارث نے بتایا کہ احتساب عدالت سے دوسری احتساب عدالت کیس منتقلی کا اختیار سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا ہے،۔ جسٹس عامر فاروق اور سردار مظفر کے درمیان مکالمہ ہوا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کے قانونی حوالے میں آپ کی بات کا جواب موجود ہے،حوالے کے مطابق سپریم کورٹ، ہائیکورٹ کیس منتقل کر سکتے ہیں۔ بعد ازاں فیلصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی منتقلی کی درخواست منظور کر لی۔

FOLLOW US