پشاور (نیوزڈیسک) پرویز خٹک نے خیبرپختونخواہ کی وزارت اعلی نہ دیے جانے پر سیاست چھوڑنے کی دھمکی دے دی، عمران خان کی جانب سے عاطف خان کو نامزد کیے جانے کے باوجود پرویز خٹک خیبرپختونخواہ کے دوبارہ وزیراعلی بننے کیلئے بضد۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے گیارہویں عام انتخابات میں تحریک انصاف نے
تاریخ رقم کی۔تحریک انصاف نے نا صرف وفاقی میں اکثریت حاصل کی، بلکہ پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آئی، اور خاص کر خیبرپختوںخواہ میں کلین سوئپ کیا۔ یہ پہلا موقع ہے جبکہ خیبرپختونخواہ میں کوئی سیاسی جماعت مسلسل 2 مرتبہ صوبائی حکومت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ تاہم خیبرپختونخواہ میں کلین سوئپ مکمل کرنے کے باوجود تحریک انصاف مشکلات کا شکار ہے۔تحریک انصاف کو خیبرپختونخواہ کیلئے وزیراعلی نامزد کرنے کے معاملے پر اندرونی طور پر شدید اختلافات کا شکار ہے۔ تحریک اںصاف کے سربراہ عمران خان سابق وزیر تعلیم عاطف خان کو صوبے کا نیا وزیراعلی بنانے کے خواہش مند ہیں، تاہم پرویز خٹک بھی دوبارہ وزارت اعلیٰ سنبھالنے کیلئے بضد ہیں۔پرویز خٹک کو عمران خان کی جانب سے تلقین کی گئی ہے وہ قومی اسمبلی کا حصہ بنیں، تاہم اس حوالے سے بھی سابق وزیراعلی خیبرپختونخواہ نے بڑی شرط عائد کی کہ اگر انہیں قومی اسمبلی کا حصہ بنانا ہے، تو پھر بھی وہ عاطف خان کو وزیراعلی خیبرپختونخواہ بنانے کی حمایت نہیں کریں گے۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک اپنے داماد کو خیبرپختونخواہ کا وزیراعلی بنوانا چاہتے تھے۔ تاہم عمران خان نے پرویز خٹک کی اس خواہش کو کسی صورت پوری نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ عمران خان نے سابق صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کو صوبے کا وزیراعلی بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم اس کے باوجود پرویز خٹک اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ پرویز خٹک نے وزارت اعلی نہ ملنے پر انتہائی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔پرویز خٹک نے پارٹی قیادت کو دھمکی دی ہے کہ خیبرپختونخواہ کی وزرات اعلی اگر ان کے حوالے نہ کی گئی تو وہ اس صورت میں سیاست کو خیرباد کہہ دیں گے۔