کوئٹہ(نیوزڈیسک) دوبارہ گنتی متحدہ مجلس عمل کو مہنگی پڑ گئی،،تحریک انصاف نے ایک اور سیٹ چھین لی۔ پاکستان تحریک انصاف کے بابر موسیٰ خیل نے ایم ایم اے کے محمد حسن شیرانی کو شکست دے دی۔تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے انتخابات انعقاد پذیر ہوئے جس میں دس کروڑ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی
استعمال کرنا تھا،تاہم الیکشن کمیشن کی جانب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 52 فیصد ٹرن آوٹ رہا ۔انتخابات کے نتائج کے حوالے سے بات کی جائے تو اب تک پاکستان تحریک انصاف کو دیگر سیاسی جماعتوں پر واضح برتری حاصل ہے۔اب تک تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 115 تک جا پہنچی ہے۔جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف مرکز میں حکومت بناتی نظر آئی گی۔پنجاب میں بھی تحریک انصاف کی پوزیشن حکومت بنانے کے لیے فیورٹ ہو چکی ہے۔یہ انتخابات جہاں تحریک انصاف کے لیے بڑی کامیابی ثابت ہوئے دوسری طرف یہ مسلم لیگ ن سمیت متعدد مخالف سیاسی جماعتوں کے لیے ڈروانا خواب بھی بن گئے ۔مسلم لیگ ن اور متحدہ مجلس عمل کے بڑے بڑے برج اس میں الٹ گئے یہانتک کے متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان کو بھی تحریک انصاف کے علی امین گنڈا پور نے شکست دے دی ۔تاہم انتخابات کے نتائج کے بعد اب تک مختلف امیدواروں کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر ووٹوں کی از سر نو گنتی جاری ہے۔۔بلوچستان میں دوبارہ گنتی متحدہ مجلس عمل کو مہنگی پڑ گئی،،تحریک انصاف نے ایک اور سیٹ چھین لی۔بلوچستان کے صوبائی حلقہ پی بی 1پاکستان تحریک انصاف کے بابر موسیٰ خیل نے ایم ایم اے کے محمد حسن شیرانی کو شکست دے دی۔۔تحریک انصاف کے بابر خان 12ہزار 3 سو 66 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ متحدہ مجلس عمل کے محمد حسن شیرانی 12ہزار 2 سو 94 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔اس کے بعد بلوچستان میں تحریک انصاف کی ایک اور سیٹ اضافہ ہو گیا ہے اور متحدہ مجلس عمل کو ایک اور سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔