Saturday May 18, 2024

نیا پاکستان ، نئے فیصلے ،یاسمین راشد پنجاب کی وزیر اعلیٰ ؟

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر یاسمین راشد کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کا امکان پیدا ہوگیا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مخصوص نشستوں پر لاکر وزیر اعلیٰ پنجاب بنائے جانے کا امکان ہے ،قانونی پہلووں پر غور کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت سازی کے حوالے سے پنجاب اہم ترین صوبہ بن چکا ہے۔صورتحال یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی پاس

 

عددی اکثریت تو موجود ہے مگر انکی نشستوں کی تعداد129 ہو چکی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 122 تک جا پہنچی ہے ۔جبکہ آزاد امیدواروں کی تعداد 25 تک جا پہنچی ہے۔اب اس حوالے سے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف میں بڑا میچ پڑ سکتا ہے ۔اس ساری صورتحال میں پنجاب اسمبلی کے لیے منتخب ہونے والے آزاد امیدواروں کا کردار انتہائی اہم ہو چکا ہے۔پنجاب میں حکومت کون بنائے گا اس کا فیصلہ آزاد امیداروں کی شمولیت طے کرے گی۔تاہم اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ 18 آزاد امیدواروں سے انکے معاملات طے پا گئے ہیں جس کے بعد مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کے لیے راہ ہموار ہو چکی ہے۔اس ساری صورتحال میں دونوں جماعتوں یعنی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی جانب سے ممکنہ وزیر اعلیٰ کے نام پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جس نام پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے وہ ڈاکٹر یاسمین راشد ہیں۔۔ڈاکٹر یاسمین راشد کو مخصوص نشست پر لا کر وزیراعلیٰ بنائے جانے کا امکان ہے،اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مخصوص نشستوں پر لاکر وزیر اعلیٰ پنجاب بنائے جانے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے کیونکہ اس کے لیے 62,63 پر پورا اترنا ضروری ہے اورمخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی کو بھی وہی اختیارات حاصل ہوتے ہی جو عام انتخابات میں منتخب ہو کر آتے ہیں۔یاد رہے کہ اگر ایسا ہو تو ڈاکٹر یاسمین راشد پاکستان کے کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ہو گی ،یوں پاکستان تحریک انصاف ایک اور تاریخ رقم کر سکے گی۔

FOLLOW US