لاہور (نیوزڈیسک) پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے عام انتخابات میں برتری حاصل کرنے کے بعد قوم سے پہلا پالیسی خطاب کیا ۔ اس پالیسی خطاب میں عمران خان نے جو باتیں کیں اس پر پاکستان سمیت بیرون ممالک بھی انہیں خوب سراہا گیا ۔ لیکن پاکستان کے معروف گلوکار اور برابری پارٹی کے سربراہ جواد احمد پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی برتری کا
ناخوش نظر آئے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر اپنے پیغام میں جواد احمد نے نہ صرف عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ انہوں نے عمران خان کے پالیسی بیان پر بھی تنقید کے نشتر چلا دئے۔ جواد احمد نے فیس بُک پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ہمارے ملک کے ممکنہ وزیراعظم عمران خان اپنے پہلے خطاب میں احتساب کی بات کر رہے ہیں لیکن عمران خان کے آس پاس خود جہانگیر خان ترین موجود رہتے ہیں جو ان کے اے ٹی ایم بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو وزیر اعظم ہاؤس میں نہ رہنے کا اعلان کیا ہے ، ان کو 300 کینال پر محیط بنی گالہ اور اس کی عیش و عشرت چھوڑ کر وزیراعظم ہاؤس جانے کی کیا ضرورت ہے ۔ان کے اپنے بچے بھی انگلینڈ میں مقیم ہیں اور ان کے نانا کی جائیداد کھربوں میں ہیں جن سے ان کو حصہ بھی ملے گا ، پی ٹی آئی اور کچھ نہیں بلکہ دوسری جماعتوں جیسی ہی ایک جماعت ہے جس میں لیںڈ مافیا ، شوگر مافیا اور اس کے علاوہ کرپٹ لوگ بھی شامل ہیں۔ عمران خان نے نواز شریف کو اپنا نشانہ بنا کر بڑی چالاکی سے سیاست میں قدم رکھا ہے کیونکہ وہ پاکستان کی سیاست میں اپنا نام کمانا چاہتے تھے، عمران خان نے پاکستانی عوام کو ٹھیک ایسے ہی بے وقوف بنایا ہے جیسے ماضی میں نواز شریف اور آصف علی زرداری بناتے رہے ہیں۔پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جواد احمد خود تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018ء میں پی ٹی آئی نے برتری حاصل کی جبکہ جواد احمد کی ”برابری پارٹی” کا تذکرہ ووٹوں کی گنتی میں بھی نہیں آیا،یہی وجہ ہے کہ جواد احمد اپنی ناکامی اور ہار کا غصہ عمران خان پر نکال رہے ہیں جو کہ سخت قابل مذمت ہے۔