کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیر اعظم میاںنوازشریف کے پارلیمانی سیاست سے آئوٹ ہوتے ہی سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری سندھ اور خیبر پختونخوا کے علاوہ پنجاب کے طوفانی دورے کرنا شروع ہو گئے تھے اور اپنے وزرائے اعلیٰ اور وزیر اعظم لانے کے بھی دعوے کرڈالے تھے لیکن الیکشن 2018قریب آتے ہی آصف علی زرداری عملی سیاست سے مکمل آئوٹ اور انتخابی مہم میں بھی غیر فعال ہو گئے
ہیں ۔ جس پر سیاسی مبصرین خاصی حیرت ظاہر کررہے ہیں ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213سے الیکشن لڑنے کا ارادہ کرنے والے آصف زرداری تاحال اپنے حلقے میں ایک بار بھی نہیں گئے ۔ اسی طرح ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے بھی ابھی تک الیکشن کے حوالے سے اپنی سرگرمیوں کو محدود کررکھا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے بھی جلسوں کے دوران جو تقریریں کی ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے امیدواروں کو دھمکایا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاں آصف زرداری اپنی پارٹی کی سیاسی سرگرمیاں محدود ہونے جانے اور سمٹ جانے سے ذہنی دبائو کا شکار ہیں وہیں پر انھیں لاحق بیماریوں کی تکلیف نے بھی ان کا گھیرائولیا ہے ۔ پیپلزپارٹی کے الیکشن لڑنے والے امیدوار بھی کچھ زیادہ طاقتور نہیں ہیں اس لئے ان سے محدود توقعات وابستہ ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی جلد ہی مائنس آصف زرداری کے مقام پر لا کھڑی کر دی جائے گی۔ عمران خان نے بھی پیپلزپارٹی سے سیاسی اتحاد کو بھی مائنس زرداری کے فارمولے سے ہی مشروط کر دیا تھا