اسلام آباد(نیوزڈیسک) ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔ ایگزیکٹ کے شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں جعلی ڈگری کا کاروبار کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ کے کالے دھند کا انکشاف 18 مئی 2015 کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے کیا۔ ایگزکٹ کا جعلی ڈگریوں کا اسکینڈل دنیا بھر میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنا کیونکہ ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں، پیسے چھاپنے اور لوگوں کو بلیک میل کرنے کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا چکی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان نے
بھی ایگزیکٹ کے بدنام زمانہ جعلی ڈگری اسکینڈل کا از خود نوٹس لیا تھا۔تاہم آج ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ممتاز حسین نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سنایا۔ ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔عائشہ شعیب شیخ سمیت تین ملزمان کو بری کردیا گیا۔ تمام ملزموں کو 5,5 لاکھ روپیہ جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔شعیب شیخ سمیت دیگرملزمان کومجموعی طورپر20 سال قید کی سزا ہوئی ۔شعیب شیخ اوردیگرپردفعہ 419 کے تحت 3سال قید ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوا۔شعیب شیخ اوردیگرپردفعہ 420 کے تحت 3سال قید 2 لاکھ،شعیب شیخ اوردیگرپردفعہ 468 کے تحت 7سال قید، 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوا۔شعیب شیخ اوردیگرپردفعہ 471 کے تحت 7 سال قید، 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔۔عدالت کا کہنا تھا کہ تمام سزاؤں کا اطلاق ایک ساتھ ہو گا۔ملزمان منی لانڈرنگ اورالیکٹرانک کرائمزکےالزامات سے بری کردیا گیا۔