اسلام آباد(ویب ڈیسک ) مسلم لیگ (ن) سندھ کے سابق صدر بابو سرفراز جتوئی نے پارٹی قیادت پر ٹکٹ کیلئے 30 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے کا سنگین الزام لگا دیا۔بابو سرفراز جتوئی نے جو مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینیئر نائب صدر بھی رہ چکے ہیں الزام لگایا کہ30 لاکھ روپے کامطالبہ پارٹی کی سندھ کی قیادت نے کیا۔انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ روپے
دینے سے انکار پر مجھے این اے 201 لاڑکانہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا اور پارٹی کے لیے میری 30 سالہ قربانیوں اور وفاداری کا یہ صلہ دیا گیا۔بابو سرفراز جتوئی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پورا دن ٹکٹ کا انتظار کیا اور جب پارٹی کی سندھ قیادت سے رابطہ کیا تو 30 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) سندھ کے موجودہ صدر شاہ محمد شاہ نے سندھ میں ٹکٹوں کی منڈی لگائی اور پیسے دینے والوں کو پارٹی ٹکٹ تقسیم کیے۔انہوں نے کہاکہ احتجاجاً الیکشن سے دستبردار ہوگیا ہوں، ہفتہ کی شام لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کروں گا اور مسلم لیگ سندھ کا مکروہ چہرہ بینقاب کروں گا۔