Monday September 16, 2024

پاکستان میں دو ڈیموں کی تعمیر، پیسوں کا بھی بندوبست ہو گیا بہت بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہناہے کہ دو نئے ڈیم بنائے جانے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ اس کےلئے رقم بھی جمع کر لی گئی ہے۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں 54 ارب روپےقرض معافی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئے کہ پاکستان میں فوری طور

پر دو ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند دنوں میں اہم میٹنگز کی ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ قرض معافی کیس میں ریکور ہونے والے پیسوں سے ڈیم بنائیں گے۔بنکوں والے تو پیسے بھُول چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ چند کمپنیوں نےمعاف کروائی گئی 75 فیصد رقم کی واپسی پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو رقم واپس نہیں کرنا چاہتے ان کے کیسز بینکنگ عدالت کو بھجوائیں گے۔ چیف جسٹس نے خوشخبری دی کہ فوری طور پر دو ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔جس پر عدالت میں موجود وکیل فاروق نائیک نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ کا نام تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔یاد رہے کہ تین روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس نے شمس الملک سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ عدالت کی رہنمائی کریں کہ آگے کیسے بڑھنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ یہ ڈیم ہر صورت بننا ہے۔ کون سا ڈیم بننا ہے یہ آپ جیسے ماہرین ہی بتا سکتے ہیں، شمس الملک اور اعتزاز احسن کو معاونت کا کہا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ ڈیمز کے معاملے پر سب سے آگے ہو گی۔ ڈیمز میری زندگی میں بنیں یا بعد میں لیکن بنیں گے ضرور۔ شمس الملک نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان میں خشک سالی کی پیشن گوئی 10 سال قبل کی تھی۔۔سماعت کے دوران شمس الملک کا کہنا تھا کہ اگر قیادت تیار ہو تو بطور سپاہی کام کروں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ سوچ رہا ہوں کہ عدالتی کام روک کر کالا باغ ڈیم کے معاملے پر ایک سیمینار کروائیں اور ڈیم کی اہمیت پر روشنی ڈالیں، ملک کے قرضے خطرناک حس تک بڑھ گئے ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ چاروں صوبے ڈیمز سے فائدہ اُٹھائیں۔

FOLLOW US