اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اپنی بیماری کو بنیاد بنا کر لندن میں مقیم ہیںاور پاکستان واپس آنے سے گریزاں ہیں جبکہ نیب کو مطلوب حسن اور حسین نواز اپنی برطانوی شہریت کی بنا کر پاکستان آنے سے انکاری ہیں تاہم اب نیب نے ان تینوں کو گرفتار کرکے پاکستان لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نجی ٹی وی چینل دنیانیوز نےاپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے
کہ کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے دونوں بیٹوں کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے انٹرپول کے ذریعے اسحاق ڈار، حسن نواز اور حسین نواز کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور نیب جلد ہی متعلقہ فورم پر انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کی درخواست دائر کرے گا جس کے بعد اسحاق ڈار، حسن نواز اور حسین نواز کو وطن واپس لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، واضح رہے کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف کے دونوں صاحبزادے ایون فیلڈز سمیت تین ریفرنسز میں شریک ملزم ہیں۔ ایوان فیلڈز کے حتمی دلائل جاری ہیں اورتوقع کی جارہی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں ہی فیصلہ آ جائے گا۔ دوسری جانب سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا مقدمہ زیرِ سماعت ہے۔اسحاق ڈار، حسن نواز اور حسین نواز کی لندن میں گرفتاری اور پاکستان واپسی کے حوالے سے قومی احتساب بیورو کے فیصلے کے بعد ن لیگ کی صفوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ،قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار، حسن نواز اور حسین نواز کی لندن میں گرفتاری اور پاکستان واپسی اتنی آسان نہیں اگر واقعی میں نیب نے کوئی ایسا قدم اُٹھایا تو پراسس میں کافی وقت لگ سکتا ہے اور شریف فیملی اپنے دفاع کے لئے متعدد اقدامات اُٹھاسکتی ہے۔ اسحاق ڈار، حسن نواز اور حسین نواز کی لندن میں گرفتاری اور پاکستان واپسی،اچانک ہی کئے جانیوالے دھماکہ خیز فیصلے نے دنیا بھر میں ہلچل مچادی