ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) کہا جاتا ہے کہ نیم حکیم خطرہ جان۔ ایک پڑھے لکھے معاشرے میں کوئی بھی فرد کسی بھی اناڑی اور لاعلم شخص کو اپنے اور اپنے اہل خانہ کی جان اور صحت سے تجربات کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا ۔تاہم جنوبی پنجاب کے شہر ملتان میں ایک خاندان نے ایسی ہی سنگین غلطی کر ڈالی۔جس کانتیجہ پچھتاوے کے سواکچھ بھی نہیں تھا ۔ایک پرائیویٹ ہسپتال میں ختنے کےلئے لائے گئے ایک بچے کا عضو جڑ سے ہی کاٹ دیا گیا۔۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق اناڑی ڈاکڑوں کی جانب سے انیس نامی ڈیڑھ سالہ بچے کے ختنے کرنے کی بجائے عضو ہی کاٹ دیا جس کے بعد انیس کے اہلخانہ نے اسپتال کے شیشے توڑ ڈالے اور روڈ بھی بلاک کردی
جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو قابو کرنے کی کوشش کی۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسپتال میں موجود تمام عملے کو حراست میں لےلیا جبکہ ڈاکٹر اسپتال سے فرار ہوگیا۔ انیس کےاہلخانہ کا کہنا تھا کہ وہ سنت پوری کرنے کی غرض سے اسپتال آیا تھا لیکن اناڑی ڈاکٹر نے اسکے ڈیڑھ سالہ بیٹے کے ختنے کرنے کی بجائے عضو کو ہی جڑ سے کاٹ دیا جبکہ اہلخانہ نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹروں کی اس غفلت پر انکی سخت سے سخت سزا دینی چائیے۔