مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے ہاتھ کھڑے کر دیے ، پارٹی کےلئے نئی پریشانی
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومتی جماعت مسلم لیگ (ن) اپنے اقتدار کے آخری دنوں میں سنگین مسائل سے نبردآزما ہو رہی ہے۔ ایک طرف تو پارٹی کے قائدین کے خاندان کے خلاف نیب میں پانامہ ریفرنسز کی سماعت ہو رہی ہے ۔ تودوسری جانب سابقہ اور موجودہ ارکان اسمبلی کی ایک بڑی تعداد تحریک انصاف اور دوسری سیاسی جماعتوں کا حصہ بن رہی ہے ۔ اور پھر یہ کہ خود پارٹی رہنمائوں کے آپس کے اختلافات اور داخلی انتشار نے بھی پارٹی کومسائل کے گرداب میں پھنسا دیا ہے
۔ 2018کے جنرل الیکشن کی آمد آمد ہے ۔ ایسے میں جب ملک کی دیگر دو بڑی جماعتیں تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی انتخابات کی تیاریوں میں جتی ہوئی ہیں ۔ مسلم لیگ (ن)ہے کہ اپنے اندرونی مسائل کو ہی نہیں ختم کر پا رہی ۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو ٹکٹ فراہمی کا دقت طلب معاملہ بھی کھٹائی میں پڑا ہوا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کےلئے پارلیمانی بورڈ کو تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیاہے ۔ اور اس بات کے قومی امکانات ہیں کہ سینئر رہنما چودھری نثار کو بھی پارلیمانی بورڈ میں ذمہ داری دی جائے گی ۔ لیکن دوسری جانب سینئر رہنما اور سابق وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے علم بغاوت بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چودھری نثار کو پارلیمانی بورڈ کی کوئی ذمہ داری دی گئی تو وہ خود پارلیمانی بورڈ کا حصہ نہیں بنیں گے ۔