لاہور : کمشنر آفس لاہور کی جانب سے سموگ کے تدارک کے لیے بدھ کے روز شہر میں اسکولز کی چھٹی اور مارکیٹس کی بندش کے حوالے سے وضاحت آگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان کمشنر آفس لاہور نے کہا ہے کہ کل تمام تعلیمی ادارے، مارکیٹیں اور دفاتر معمول کے مطابق کھلیں گے، بعض چینلز کی جانب سے کل کی چھٹی کی خبر چلانا درست نہیں ہے، تعلیمی اداروں اور دفاتر میں ورک فرام ہوم کی تجویز پنجاب حکومت کو پیش کی جائے گی، حتمی فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی، انسداد سموگ کے لیے بدھ کی چھٹی کا اطلاق حکومت پنجاب کے نوٹی فکیشن کے بعد ہوگا۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے،
وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کے حکم پر سموگی وہیکلز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، سی ٹی او لاہور نے سرکل افسران کو اپنی نگرانی میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگی وہیکلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے، سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ اب دھواں چھوڑنے والی کوئی بھی گاڑی شہر میں داخل نہیں ہوگی، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ٹیمیں اور ناکے تشکیل دئیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے اندر چلنے والی سموگی ٹرانسپورٹ کو دو، دو ہزار روپے کے جرمانوں کا حکم بھی دیا گیا ہے، 83 فیصد سموگ، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے باعث بنتی ہے، لاری اڈا، نیازی اڈا، ٹھوکر ٹرمینل، بابوصابو چوک، گجومتہ، جی ٹی روڈ پر خصوصی ناکوں کا حکم دیا گیا ہے، بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی شروع کر دی گئی، مقررہ اوقات سے قبل شہر لاہور میں داخل ہونے والی ہیوی ٹریفک کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، کوئی بھی ریت و مٹی والی ٹرالی بغیر ترپال سفر کرتے نظر نہ آئے۔
بتایا جارہا ہے کہ لاہور سمیت پورے ڈویژن میں انسداد سموگ کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے، جس کے تحت عمارتی ملبے کو زیر تعمیرعمارت کے باہر رکھنے یا پھینکنے پر قانونی کارروائی ہوگی، کمشنر لاہور کی ہدایات پر انسداد سموگ کے لیے لاہور سمیت پوری ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، دفعہ 144نافذ ہونے کے بعد بغیر چھت ڈھانپے شہر سے گزرنے والی ٹرالیوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، جب کہ میونسپل ویسٹ کی جانب سے ٹائرز، پولی تھن، سالڈ ویسٹ، ربر، لیدر کی اقسام کو جلانے پر قانونی کاروائی ہوگی، دفعہ 144 کے تحت فصلوں یا فصلوں کی باقیات جلانے پر مالک اور ٹھیکیدار کیخلاف قانونی کاروائی ہوگی۔