Friday October 11, 2024

چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کریں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد : چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ہیں کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کریں۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت جاری ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کر رہے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل میں سہولیات کی فراہمی اور اڈیالہ جیل منتقلی کی استدعا کر رکھی ہے۔عدالت نے کچھ روز قبل درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔بعض قانونی نکات کی مزید وضاحت کے لیے عدالت نے کیس دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔آج دورانِ سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ اب تو سزا معطل ہو چکی اور چیئرمین پی ٹی آئی انڈر ٹرائل پرزنر ہیں ۔

چیئرمین پی ٹی آئی سابق وزیراعظم اور ایک پڑھے لکھے شخص ہیں۔ کل کو اگر آپ انہیں رحیم یار خان بھیجوا دیں پھرتو وہاں سے ٹرائل کریں گے ؟۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ قانون کے مطابق اسلام آباد کے انڈر ٹرائل قیدیوں کو اڈیالہ جیل میں رکھا جاتا ہے، عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کریں۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے جواب طلب کر لیا۔ دوسری جانب سائفر کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے دلائل دئیے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل ہو رہا ہے،کیس کی حساسیت کے پیش نظر فیصلہ ہوا تھا کہ اِن کیمرہ کاروائی ہو گی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے قرار دیا کہ یہ کریمنل اپیل نہیں ضمانت کا معاملہ۔ شاہ خاور نے کہا کہ کچھ حساس معروضات عدالت کے سامنے اِن کیمرہ رکھنا چاہیں گے۔ میں چاہتا ہوں کہ پٹیشنر کے وکیل دلائل کر لیں تو صرف عدالت کے سامنے کچھ معروضات رکھوں۔ پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کہ ٹرائل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ہو رہا ہے،اس کیس کے جیل ٹرائل کی وجہ سیکورٹی خدشات بتائے گئے۔ بعد ازاں عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

FOLLOW US