چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت طلبی کا نوٹس جاری کیا۔ عدالت کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 25 ستمبر کو جیل سے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے عملے کو اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کے نام روبکار جاری کرنے کی ڈائریکشن بھی دے دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد قدرت اللہ کی عدالت میں ہوئی تھی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو بھی نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔
وکیل صفائی نعیم پنجوتھا نے بھی بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی اور کہا کہ عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست منظور کر رکھی ہے۔ جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیے کہ فرد جرم کا معاملہ آیا تو بشریٰ بی بی کی حاضری ضروری ہو گی جبکہ وکیل نعیم پنجوتھا کا کہنا تھا شیر افضل مروت دائرہ اختیار کی درخواست پر دلائل دیں گے۔
تاہم عدالت نے 25 ستمبر کو فریقین کے وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔