اسلام آباد : نیب راولپنڈی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کرپشن کا ایک اور کیس تیار کرلیاہے،کیس میں الزام عائد کیا گیا کہ عمران خان نے ٹیلی تھون کے جمع فنڈز کے غلط استعمال کیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سیلاب زدگان کیلئے جمع فنڈز میں سے کرپشن کرنے کا ایک اور کیس تیار کرلیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی پر ٹیلی تھون کے ذریعے جمع فنڈز کے غلط استعمال کا الزام ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اگست 2022 میں ٹیلی تھون کے ذریعے فنڈز اکٹھے کئے تھے۔ نیب ہیڈکوارٹر کو انکوائری کرنے کی منظوری کی درخواست موصول ہوگئی ہے۔ نیب راولپنڈی نے کیس کی شکایت کی تصدیق کرکے کیس کو انکوائری میں بدلنے کی درخواست کی۔ یاد رہے 24 ستمبر 2022ء کو رحیم یارخان میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ 3 ٹیلی تھون میں پاکستانیوں نے مجھے 14 ارب روپے دیے، سیلاب میں ہمارے بہن، بھائی، بچے متاثر ہوئے، سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کریں گے، ہرپاکستانی کو چاہیے جتنی ہو سکے سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔
جس پر 18اکتوبر 2022 کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ ہماری توجہ سیلاب پر ہونے کی وجہ سے عمران کو ضمنی الیکشن میں کامیابی ملی، عمران خان اتنا سنگدل ہے اس نے سیلاب متاثرین کی مدد کے بجائے اپنے جلوس جاری رکھے، ہو سکتا ہے جلسوں پرلگی رقم وہی ہوجو سیلاب کیلئے ٹیلی تھون میں جمع کی گئی تھی۔
اس کے ردعمل میں 23 نومبر2022ء کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے متاثرین سیلاب کے لیے کیے گئے ٹیلی تھون کے معاملے پر تحریکِ انصاف کی رہنما ثانیہ نشتر نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے مختلف اوقات میں ٹیلی تھون کیے، ان سے 15 ارب روپے کے وعدے کیے گئے جبکہ 4 ارب 32 کروڑ روپے وصول ہوئے ہیں۔ ثانیہ نشتر نے کہا کہ ٹیلی تھون کے نتیجے میں باقی رقوم کی وصولی نہ ہونے کی مختلف وجوہات ہیں۔ ان وجوہات میں انٹرنیشنل ٹرانزیکشن کی پابندیاں اور کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی نہ ہونا بھی شامل ہیں۔