Monday November 25, 2024

نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول کتنے روپے مہنگا کیا؟

اسلام آباد: نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول 58 اور ڈیزل 56 روپے مہنگا کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کے آتے ہی پاکستانی عوام کی مشکلات میں اضافہ حد سے بڑھ گیا ہے، پیٹرول اور ڈیزل ہوش ربا حد تک مہنگا کر دیا گیا ہے، اور قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران نگراں حکومت نے پیٹرول میں 58 روپے اور ڈیزل میں 56 روپے کا اضافہ کیا ہے، گزشتہ رات پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے 2 پیسے فی لیٹریکمشت اضافہ کیا گیا، جس سے پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہو گئی ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 34 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جس سے ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 329 روپے 18 پیسے ہو گئی ہے۔

عوام دہائی دے رہے ہیں کہ ملکی تاریخ میں کبھی 30 دن میں پیٹرول اور ڈیزل اتنا مہنگا نہیں ہوا، عوام نے اضافہ مسترد کر دیا ہے، ماہرین معیشت کہتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی میں مہنگائی بہ تدریج کم ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی اور زیادہ بڑھ جائے گی۔ نگراں حکومت کا عوام پر ایک اور بوجھ، فی لیٹر پیٹرول پر مارجن میں اضافہ نگراں حکومت نے عوام پر ایک اور اضافی بوجھ بھی ڈال دیا ہے، پیٹرول کے فی لیٹر پر مارجن 88 پیسے بڑھا دیا ہے، پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں فی لیٹر 47 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا پیٹرول پر مارجن 6 روپے 47 پیسے ہو گیا، پیٹرول پر ڈیلرز کے مارجن میں بھی فی لیٹر 41 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ڈیلرز کا پیٹرول پر مارجن 7 روپے 41 پیسے ہو گیا ہے۔

ادھر نگراں وزیر توانائی محمد علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی بھی آہستہ آہستہ مزید مہنگی ہوگی، کے الیکٹرک کا ٹیرف ایک سال سے ایڈجسٹ نہیں ہوا ہے، جو اب ایک ساتھ ہوگا تو عوام پر بوجھ پڑے گا، بجلی سیکٹر کا نقصان 2500 ارب روپے ہے، ہر سال ہزار ارب روپے کا سود دینا پڑ رہا ہے، اس مسئلے کو حل کرنے میں مہینے نہیں، کئی سال لگیں گے۔

FOLLOW US