اسلام آباد: دی نیوز کو ایک سرکاری ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی ہے، جس سے اس معاملے میں کی جانے والی قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں۔ ذریعے کے مطابق جنرل ندیم انجم تا حکم ثانی اسی عہدے پر کام کریں گے۔ اس ضمن میں سمری 14 ستمبر کو سمری منظور کی گئی تھی۔ قبل ازیں، سابق وزیراعظم شہباز شریف نے ڈی جی انٹیلی جنس بیورو فواد اسد اللہ کو ان کی ریٹائرمنٹ سے ایک ہفتہ قبل عہدے میں تین سالہ توسیع دی تھی۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے 20 نومبر 2021 کو فیض حمید کی جگہ ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ سنبھالا، جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کیا گیا۔ اس سے قبل جنرل ندیم انجم کور کمانڈر کراچی تھے، تھری اسٹار جرنیل کی حیثیت سے ترقی ملنے کے بعد سے وہ ستمبر 2019 سے کراچی میں تعینات تھے۔ ان کا تعلق مہرا شیخان گوجر خان سے ہے۔ انہیں ستمبر 1988ء میں کمیشن ملا، وہ پاک پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 78ویں لانگ کورس سے ہیں، اور ان کا تعلق پنجاب رجمنٹ سے ہے۔ جنرل ندیم نے کے پی میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں سے لے کر بلوچستان تک اور لائن آف کنٹرول پر مختلف اہم عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کرم ایجنسی میں ایک بریگیڈ کی کمانڈ کی اور انسپکٹر جنرل کے طور پر ایف سی بلوچستان کی سربراہی کی۔
انہوں نے برطانیہ کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز سے گریجویشن کیا اور امریکا کے ہونولولو میں ایشیا پیسیفک سینٹر فار سیکیورٹی اسٹڈیز سے ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ اگرچہ ان کے پیشرو جنرل فیض حمید کو پبلسٹی کا شوق تھا اور وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کی تصاویر اکثر قومی میڈیا میں شائع ہوتی رہتی تھیں لیکن جنرل ندیم نے وزیراعظم آفس کو اپنی تصاویر جاری کرنے سے روک دیا۔ وہ اس بارے میں اس قدر حساس تھے کہ ایک تصویر شائع کرانے کیلئے انہیں اُس تصویر سے بذریعہ فوٹوشاپ علیحدہ کر دیا گیا۔ یہ تصویر بل گیٹس کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کی تھی۔