اسلام آباد : عدالت نے توشہ خانہ جعل سازی کیس میں بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضمانت میں 12 ستمبر تک توسیع کر دی۔تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ جعل سازی کیس میں پولیس نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری مانگ لی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ جعلی سازی کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے موقف اپنایا کہ تفتیش آگے بڑھانے کے لیے بشریٰ بی بی گرفتاری مطلوب ہے، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ تفتیش کے دوران بتایا بھی گیا کہ آڈیو بشریٰ بی بی کی نہیں ہے،
تفتیش افسر نے کہا کہ بشری بی بی کی ایف آئی اے کو آڈیو کی فرانزک کیلئے بھیجی ہوئی ہے،بشری بی بی کی وائس میچنگ کیلئے وقت دیا جائے۔جس پر عدالت نے کہا کہ معاملہ رسیدوں کا ہے تو آڈیو کہاں سے آگئی ؟،ایف آئی آر کے مطابق کیس کو لے کر چلیں۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضمانت میں 12 ستمبر تک توسیع کر دی۔خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے تحریک انصاف کے چیئرمین کی اہلیہ بشری بی بی کو توشہ خانہ کیس میں آج طلب کیا تھا۔ پی ٹی آئی چیئرمین کی اہلیہ بشری بی بی کو آج جمعرات کے روز نیب اسلام آباد میں جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
نیب ٹیم نے زمان پارک میں بشری بی بی کے وکلاء کو طلبی کا نوٹس وصول کرایا ۔ذائع کے مطابق نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بشری بی بی سے تحقیقات کرے گی، نیب نے بشری بی بی کو 29 اگست کو بھی طلب کیا تھا۔بشری بی بی اپنے شوہر سے ملاقات کے باعث 29 اگست کو شامل تفتیش نہیں ہوئی تھیں اور ان کے وکیل نے نیب کو طلبی کی نئی تاریخ کی درخواست دی تھی۔بشریٰ بی بی آج سیکیورٹی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں جہاں پر ان کی درخواستِ ضمانت میں عدالت نے مزید توسیع کر دی۔