اٹک : سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جیل میں اپنے وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ملک چھوڑ کر نہیں جا رہا۔ سابق وزیراعظم نے حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی ڈیل کی بھی تردید کر دی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک کے اندر سیاسی استحکام نہیں آتا تب تک معاشی استحکام بھی نہیں آئے گا، عدالتی فیصلے نہیں مانے جائیں گے تو سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟ لیگل ٹیم میں شامل وکیل شعیب شاہین نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی صرف پاکستانیوں کیلیے پریشان ہیں، ملک اس وقت جیل کا منظر پیش کر رہا ہے، سابق وزیر اعظم چھوٹی جبکہ عوام بڑی جیل میں ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم ان سے ملاقات کیلیے آج اٹک جیل پہنچی تھی۔ ٹیم میں شعیب شاہین، نعیم حیدر پنجوتہ، انتظار حیدر پنجوتھہ، راجہ یاسر اور علی گوہر شامل تھے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی کے ذاتی معالج فیصل سلطان بھی اٹک جیل پہنچے تاہم جیل حکام کی جانب سے ان کو ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کے مطابق ڈاکٹر فیصل کے ساتھ انتظار حسین پنجوتھہ، شعیب شاہین، بیرسٹر گوہر اعجاز اور علی اعجاز بٹر سمیت لیگل ٹیم نے چئیرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی قانونی فرم کو ہائیر کرنے کی خبروں کی بھی تردید کر دی ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے رہنما مسلم لیگ ن عطاء اللہ تارڑ کی پریس کانفرنس پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے باہر کسی عدالتی فورم سے رجوع کیا اور نہ ہی ارادہ ہے،غیر ملکی قانونی فرم سے متعلق زیرِ گردش اطلاعات میں صداقت نہیں۔ ترجمان نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی اقدام کو جیل میں قید چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تائید حاصل نہیں۔
پی ٹی آئی نظامِ انصاف سے ہی حقوق و انصاف کی طلب گار ہے،نظامِ عدل سے آئین و قانون کی بالادستی کیلئے اقدامات کے متقاضی ہیں۔ یاد رہے کہ رہنما مسلم لیگ ن عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عالمی عدالتوں میں نمائندگی کیلئے وکیل مقرر کیا گیا،بیرسٹر جیفری رابرٹسن عالمی عدالتوں میں عمران خان کی نمائندگی کریں گے۔ جیفری رابرٹسن ریاستوں کیخلاف کام کرنے والی شخصیات کی وکالت کرتا ہے،عالمی عدالتوں میں مقدمات دو ممالک کے درمیان تنازعات کے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان ریاست پاکستان کیخلاف عالمی عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں،انسانی حقوق کا مقدمہ بنا کر یہ لوگ عدالت جا رہے ہیں،مقدمہ لے جانے کا مقصد ہے کہ پی ٹی آئی ریاست کیخلاف عالمی عدالت جا رہی ہے۔
مجھے نہیں پتا تھا کہ کوئی اپنی سیاست کیلئے اتنا مکروہ کام کر سکتا ہے۔ عطاء اللہ نے مزید بتایا کہ سلمان رشدی کی وکالت جیفری رابرٹسن نے کی تھی،کیا عمران خان کو پوری دنیا میں وکالت کیلئے سلمان رشدی کا ہی وکیل ملا ہے؟ جیفری رابرٹسن کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ثابت شدہ کریمنلز کو سزا سے بچاتا ہے۔ انکا کہنا کہ جیفری رابرٹسن سقوط ڈھاکہ کے دوران بھارت کا حامی رہا،جیفری رابرٹسن وکی لیکس کے بانی کا بھی وکیل رہا تھا۔