Friday June 14, 2024

انوارالحق کاکڑ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی چوائس نہیں،پی ٹی آئی سے بھی مشاورت نہیں کی گئی

اسلام آباد : سینیٹر انوار الحق کاکڑ پاکستان کے 8 ویں نگران وزیراعظم بن گئے۔ صدرِ مملکت عارف علوی نے انوار الحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تقرری کی سمری پر دستخط کر دئیے ہیں۔انوار الحق کی بطور نگران وزیراعظم تقرری پر ردعمل دیتے ہوئے وائس چئیرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انوار الحق ایک پڑھے لکھے،سنجیدہ اور شریف النفس انسان ہیں۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں انوار الحق کاکڑ سے مثبت تعلق رہا ہے۔

جب وزیر خارجہ تھا تو ان سے کئی نشستیں بھی ہوئی، مجھے ایک مہذب اور پڑھے لکھے شخص دکھائی دئیے اب دیکھتے ہیں انوار الحق کاکڑ بطور نگران وزیراعظم کیسا برتاؤ کرتے ہیں۔آئین کے مطابق ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ صاف شفاف انتخاب کرائیں اگر وہ آئینی مدت کے اندر صاف شفاف انتخابات کروا لیں تو ہم ان کو مبارکباد دیں گےاور مکمل تعاون بھی کرنا چاہیں گے اور اگر ان کا کردار اس کے برعکس ہوا تو اس پر افسوس بھی ہو گا پھرہم اس پر اپنا نکتہ نظر بھی پیش کریں گے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ انوار الحق کاکڑ کا تعلق چھوٹے صوبے سے ہے، مسائل بخوبی جانتے ہیں۔لیکن اس تمام تر عمل میں تحریک انصاف کے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی۔لگتا یہ بھی ہے کہ پی ڈی ایم کی دو تین بڑی جماعتوں کی خواہش بھی پوری نہیں ہوئی۔ انوار الحق کاکڑ نہ تو ن لیگ کی چوائس ہیں اور نہ ہی پیپلز پارٹی کی۔خیال رہے کہ صدر مملکت نے انوار الحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تقرری کی ایڈوائس پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے بعد اب انوار الحق کاکڑ ملک کے نگران وزیراعظم کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔انوار الحق کاکڑ کو وزیراعظم کا پروٹوکول دے دیا گیا ہے۔

FOLLOW US